صدر مملکت ممنون حسین سے چینی ہم منصب شی جن پنگ کی ملاقات

بدھ 2 ستمبر 2015 16:04

بیجنگ ۔ 2 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنی سٹریٹجک شراکت داری کو بے حد اہمیت دیتا ہے اور تمام بین الاقوامی اور علاقائی امور پر پاکستان کی حمایت کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو صدر مملکت ممنون حسین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنی گہری دوستی کوبے حد اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کے ساتھ دوستی چین کی خارجی پالیسی میں اہمیت کی حامل ہے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء کو پاکستان اور چین کے صدور کے مابین چین کے گریٹ ہال آف پیپلز میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا ۔صدر ممنون حسین دوسری جنگ عظیم کے اختتام کے 70 سال مکمل ہونے پر منعدہ تقریب میں شرکت کیلئے منگل کو بیجنگ پہنچے‘ انہوں نے صدرشی جن پنگ سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں راہنماؤں کی ملاقات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے طارق فاطمی نے بتایا کہ چینی صدر نے پاکستان اور چین کے مابین بہترین اور مضبوط تعلقات کا ذکر کیا اور انہیں دونوں ممالک کے لئے مثالی قرار دیا ۔

انہوں نے کہا کہ دونوں راہنماؤں نے خطے میں خوشحالی کے لئے پاکستان اور چین کے مشترکہ ویژن کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت پر زور دیا ‘دونوں صدور نے اس امر پر اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین کی مشترکہ منزل سے نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورا خطہ استفادہ کرسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے صدر ممنون حسین کو یقین دلایا کہ وہ پختہ عزم رکھتے ہیں کہ چینی حکومت اور کمپنیاں پاکستان میں جاری منصوبوں پر اپنی زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کریں اور ان کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔ طارق فاطمی نے کہا کہ صدر ممنون حسین نے چین میں منعقدہ تقریبات میں شرکت کے لئے مدعو کرنے پر چینی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اینٹی فاشسٹ جنگ میں چینی عوام کی قربانیوں اور ان کی مشکلات کا ادراک رکھتا ہے ‘ صدر ممنون حسین نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی کو دونوں ممالک میں وسیع تر سیاسی ‘ ادارہ جاتی اور مقبول حمایت حاصل ہے‘ انہوں نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے پیش رفت پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے سے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں امن اور خوشحالی آئے گی۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاکستانی قوم قرارقرم ہائی وے ‘ گوادر ایئر پورٹ اور اقتصادی راہداری کے ساتھ صنعتی پارکوں کے قیام سمیت چین پاکستان اقتصادی راہداری سے متعلقہ منصوبوں کی تکمیل کی منتظر ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے خصوصی اقدام کئے ہیں ۔

صدر ممنون حسین نے اپریل میں صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کا ذکر کیا‘ جس میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے شعبوں میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے 51 معاہدوں پر دستخط کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کی طرف سے پاکستان کے لئے ”آئرن برادر“ کا خطاب چین کے پاکستان کے ساتھ گہرے دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ کا وژن بھی پاکستان کے جغرافیائی اور سیاسی محل وقوع کے تناظر میں بہت اہم ہے ۔

صدر ممنون حسین نے پاکستان کے بھارت سمیت اپنے ہمساؤں کے ساتھ پرامن تعلقات کی پاکستانی خواہش کا اعادہ کیا انہوں نے چینی صدر کو بتایا کہ پاکستان تمام دیرینہ تنازعات کے حل کیلئے ہمیشہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں پائیدار امن کے لئے انٹرا افغان ڈائیلاگ کو فروغ دینے کی چینی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :