لاہورمیں گدھوں‘ کتوں اور مردار گوشت کی فراہمی کے بعد سور کے گوشت کی سپلائی کا انکشا ف

بدھ 2 ستمبر 2015 15:41

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) صوبائی دارالحکومت میں گدھوں‘ کتوں اور مردار گوشت کی فراہمی کے بعد سور کے گوشت کی سپلائی کی بازگشت نے شہریوں کو انتہائی پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ گزشتہ روز ڈائریکٹر فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز نے چھاپہ مار کر ریلوے سٹیشن کے قریب گوشت سے بھرے کین پکڑ کر ایک شخص کو گرفتار کرنے کے بعد لیبارٹری ٹیسٹ کیلئے گوشت کو لیبارٹری بھجوادیا ہے۔

ایک عام افواہ کے مطابق کین میں سور کا گوشت سپلائی کیا جارہاتھا جبکہ پکڑے جانیوالے شخص نے بتایا کہ گوشت لاہور سے باہر سے لایا گیا ہے اور گوشت حلال ہے۔ ڈائریکٹر آپریشنز فوڈ اتھارٹی عائشہ ممتاز نے کہا کہ لاہور میں سپلائی کیا جانیوالا گوشت دیگر اضلاع سے ہی لایا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ انہیں خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ سٹیشن کے قریب سور کا گوشت سپلائی کیا جارہاہے اور گوشت لاہو کے باہر سے لایا جارہاہے۔

(جاری ہے)

اس اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے فوڈ اتھارٹی کی ڈائریکٹر آپریشنز عائشہ ممتاز اور ان کے عملہ نے سپلائی کی بلٹی چھڑانے والے شخص کو حراست میں لے لیا اور گوشت کو جانچنے کیلئے لیبارٹری بھجوادیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ چھاپہ کے موقع پر محکمہ لائیوسٹاک کا کوئی شخص موجود نہیں تھا جو یہ بتاسکے کہ گوشت کس جانور کاہے۔ سور کے گوشت کی سپلائی کی اطلاع پر شہریوں میں پریشانی اور غصے کے اثرات پائے جاتے ہیں۔ اس لیے کہ اب تک تو گدھوں‘ کتوں اور مردار گوشت کے حوالے سے خبریں آرہی تھیں ۔ سور کے گوشت کو مملکت خداداد پاکستان میں کوئی بھی شخص اجازت نہیں دیتا کہ اس کی سپلائی جاری رکھی جائے۔ فوڈ اتھارٹی اس حوالے سے قابل تحسین کارروائیاں کررہی ہے۔