اقوام متحدہ اور امریکہ کا پاک بھا رت کشیدگی پر اظہار تشویش

بدھ 2 ستمبر 2015 13:20

نیو یا رک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگیکم کرنے کیلئے مذاکرت کو ناگزیر قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کو براہ راست بات چیت کی راہ پر لوٹ آنا چاہئے۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بانکی مون کی طرف سے بیان جاری کرتے ہوئیکہا کہ انہوں نے سرحدی کشیدگی اور نئی دہلی میں قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کی منسوخی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان جاری سفارتی ٹکراؤ کے تناظر میں بھارت اور پاکستان پر زوردیا کہ وہ کشیدگی کو کم کرنے کیلئے براہ راست مذاکرات کی راہ پر لوٹ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ جنوبی ایشیاء کی دو ایٹمی قوتوں کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے ۔

(جاری ہے)

بانکی مون نے کہاکہ اس وقت عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی نظریں جنوبی ایشیاء پر مرکوز ہیں کیونکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحدی اور سفارتی محاذ پر کشیدگی کی صورتحال پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کے حوالے سے حوصلہ افزائی کرتا رہے گا کیونکہ یہی ایک راستہ ہے جس کے ذریعے دونوں ملک اپنے دو طرفہ مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی اور تناؤ پر بھی قابو پا سکتے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی پر اقوام متحدہ سیکریٹری جنرل کو سخت تشویش لا حق ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے آر پار تعینات اقوام متحدہ فوجی مبصرین کے گروپوں نے حالیہ سرحدی کشیدگی کے نتیجے میں ہوئے جانی و مالی کے نقصانات کے حوالے سے اپنی جائزہ رپورٹ مرتب کی ہے لیکن ابھی اقوام متحدہ کو اس رپورٹ کا انتظار ہے۔

ادھر امریکہ نے ایک بار پھر بھارت اور پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے غیر معمولی اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک سی ٹونر نے واشنگٹن میں ایک پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ جنوبی ایشیاء کے دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کیلئے ہر قسم کے مذاکرات کی حوصلہ افزائی کرے گاجو نہ صرف خطے کے تمام لوگوں بلکہ دنیا بھر کے مفاد میں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مذاکرات کے ذریعے ہی کشیدگی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے اور امریکہ اس کی حوصلہ افزائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندو پاک کے تعلقات دونوں ملکوں کا آپسی معاملہ ہے تاہم امریکہ یقینی طور پر دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی دیکھنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ اگست میں پاکستان کے ساتھ قومی سلامتی کے مشیروں کی سطح پر ہونے والے مذاکرات شروع ہونے سے قبل ہی منسوخ کر دیئے تھے ۔

دونوں ممالک کے قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات نئی دلی میں ہونا تھی تاہم ملاقات سے قبل ہندوستان کی جانب سے صرف دہشت گردی پر بات کرنے اور کشمیر کو اس ملاقات کے ایجنڈے میں شامل نہ کرنے کی شرط پر پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ ملاقات میں کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کی جائے گی اور مذاکرات کسی بھی پیشگی شرائط کے بغیر ہوگے۔

متعلقہ عنوان :