سیالکوٹ سروسز پروائیڈرز کارگو کمپنیز اور مقامی تاجر برادری کا احتجاجی مظاہرہ

بدھ 2 ستمبر 2015 13:09

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) سیالکوٹ سروسز پروائیڈرز کارگو کمپنیز اور مقامی تاجر برادری کا مشترکہ احتجاجی مظاہرہ۔حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم کوئی برآمدی ا ور درآمدی مال نہیں اٹھائیں گے جس سے نہ صرف کاروبار متاثر ہونگے بلکہ ملکی برآمدات کی بروقت ترسیل کا عمل بھی متاثر ہو گا۔ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کے صدر فضل جیلانی نے مظاہرین سے خطابمیں سروسز پروائیڈرز کارگو کمپنیز پر لگنے والے 8فیصد ٹیکس اور کارگو کمپنیز کی جانب سے ہڑتال کے اعلان کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سروسز پروائیڈرز کارگو کمپنیز پر 8فیصد ٹیکس کا نفاذ کا فیصلہ درست نہیں ہے سیالکوٹ کی برآمدی انڈسٹری اس فیصلے کی بھرپور مخالفت کرتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہ لیا تو ہم کوئی برآمدی ا ور درآمدی مال نہیں اٹھائیں گے۔جس سے نہ صرف کاروبار متاثر ہونگے بلکہ ملکی برآمدات کی بروقت ترسیل کا عمل بھی متاثر ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کارگو کمپنیز کی جانب سے ٹیکس کی واپسی تک ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ ملکی برآمدت اور درآمدات کیلئے بہت زیادہ مسائل کا پیش خیمہ ثابت ہو گا حکومت 8%ٹیکس کا فیصلہ واپس لے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ملکی معیشت کی بحالی کیلئے گامزن ہے مگر اس کا ہر گز مطلب یہ نہیں کہ حکومت ٹیکس نظام میں اصلاحات کرنے اور ٹیکس نادہندگان کو ٹیکس ادائیگی کیلئے کوئی فول پروف نظام متعارت کروانے کی بجائے پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والوں پر مزید ٹیکسز کا بوجھ ڈال دے۔ ایوان صنعت و تجارت سیالکوٹ کے صدر فضل جیلانی نے وزیر اعظم پاکستان، وزیر خزانہ اور چےئرمین FBRسے اپیل کی کہ وہ سروسز پروائیڈرز کارگو کمپنیز پرعائد 8فیصد ٹیکس کا فیصلہ ملکی برآمدات کے وسیع تر مفاد کے پیش نظر فوری طور پر واپس لے۔