پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں معمولی کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے‘ جماعت اسلامی پنجاب

حکومت کی گڈگورننس کہیں نظر نہیں آتی لوگ حکمرانوں سے مایوس ہوچکے ہیں‘ معاشی عدم استحکام اورکرپشن نے ملک کو تباہی کی دھانے پر لاکھڑاکیاہے‘ڈاکٹر سید وسیم اختراور راؤظفراقبال

منگل 1 ستمبر 2015 20:38

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) پارلیمانی لیڈرصوبائی اسمبلی وامیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختراور قائمقام سیکرٹری جنرل راؤظفراقبال نے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں معمولی اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک طرف مہنگائی کاسیلاب امڈآیا ہے تودوسری جانب حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بجائے ان کے زخموں پرنمک پاشی کررہی ہے۔

2008میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 16سے17فیصد تک اضافہ نوٹ کیاگیا جو اب بڑھ کر31سے40فیصد تک ہوچکا ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کومزیدریلیف فراہم کیا جائے تاکہ ان کی مشکلات میں کچھ کمی ہوسکے۔انہوں نے کہاکہ (ن) لیگ کی حکومت کو دو سال سے اوپر ہوچکے ہیں لیکن اس کی گڈگورننس کہیں نظر نہیں آتی۔

(جاری ہے)

اس دوسال سے زائدکے عرصے میں عوام کو حکمرانوں سے سوائے مایوسی کے کچھ نہیں ملا۔

یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے برسر اقتدارطبقے کو عوامی مسائل سے کوئی غرض ہی نہیں۔مہنگائی بے روزگاری کے باعث لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں اور حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔اگر موجودہ حکمرانوں نے اپنی روش نہ بدلی توان کا انجام بھی ماضی کے حکمرانوں سے مختلف نہیں ہوگا۔جماعت اسلامی پنجاب کے رہنماؤں نے مزیدکہاکہ ناکام حکومتی پالیسیوں کے باعث ہرشعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا فرد متاثرہوا ہے۔

سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کی ملک گیر ہڑتال سے تیل کی فراہمی بند ہوچکی ہے۔پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خطرہ پیداہوگیا ہے۔لوگوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔اگر حکومت نے بروقت اقدامات نہ کئے تو بجلی کی پیداوار میں کمی کے ساتھ ساتھ ملک کاپہیہ جام ہونے کاخدشہ ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کے عاقبت نااندیش فیصلوں کی بدولت پاکستان عملًامسائلستان بن چکا ہے۔معاشی عدم استحکام اورکرپشن نے ملک کو تباہی کی دھانے پر لاکھڑاکیاہے۔