ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قانون پرعدم عملدرآمد ہے، بچوں کے حقوق کے حوالے سے قوانین کا نفاذ یقینی بنایا جائے،قصور اور لاہور میں ہونیوالے واقعات انتہائی شرمناک ہیں، بچوں کے تحفظ میں ناکامی پر معافی مانگتے ہیں ، حکومت 2016کو بچوں کے بہترین مفاد کا سال قرار دے ، قوانین پرعملدر آمدکے جائزہ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے ، انسانی حقوق کے حوالے سے تمام بین الاقوامی قوانین سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرکے زیر بحث لائے جائیں

قائمقام صدر میاں رضا ربانی کا بچوں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب

منگل 1 ستمبر 2015 20:22

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء ) قائمقام صدر میاں رضا ربانی نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ قانون پر عملدرآمد کرانا ہے ، ہمارے پاس قانون موجود ہے مگر صرف کتابوں کی حدتک ، مشترکہ مفادات کونسل کا خصوصی اجلاس بلا کر بچوں کے حقوق کے حوالے سے صوبوں میں بنائے گئے قوانین کو یکجا کر کے انکے نفاذ کو یقینی بنایا جائے تاکہ ایک جامع قانون کی حیثیت سے اس پر عمل درآمد ممکن ہو سکے ، قصور اور لاہور میں ہونیوالے واقعات انتہائی شرمناک ہیں ،مجھے اس میں کوئی عار محسوس نہیں ہوتی کہ میں ملک کے تمام بچوں سے معافی مانگوں ہم ان کو بچانے میں ناکام رہے ، حکومت 2016کو بچوں کے بہترین مفاد کا سال قرار دیا جائے ۔

وہ منگل کو یہاں پاکستان انسٹی ٹیوٹ برائے پارلیمانی خدمات میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے جو کہ قوانین کے حوالے سے عمل درآمد اور کارکردگی کا جائزہ لے اور یہ پارلیمانی کمیٹی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو ہر تین ماہ بعد اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کرے تاکہ پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا جا سکے ۔

قائمقام صدر نے یہ بھی کہا کہ انسانی حقوق کے حوالے سے تمام بین الاقوامی قوانین سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کئے جائیں اور انہیں زیر بحث لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور بین الاقوامی قوانین بچوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں ۔میاں رضا ربانی نے قصور اور لاہور میں ہونیوالے واقعات کو انتہائی شرمناک قرار دیا ۔انہوں نے اس موقع پر حکومت کو تجویز کیا کہ 2016کو بچوں کے بہترین مفاد کا سال قرار دیا جائے ۔

انہو ں نے کہا کہ 68سال گزرنے کے بعد ہم ایک ایسے چوراہے پر کھڑے ہیں جس میں سوائے ایک کے باقی تمام راستے تباہی کی طرف جاتے ہیں اورسوال اٹھایا کہ ہمیں اس پر بھی غور کرنا ہوگا کہ کیا ہم نے وفاق کو مضبوط بنانے کیلئے اپنی اصلاح کی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قوانین پر ترجیحی بنیادوں پر عمل درآمد کرانے کیلئے آگے بڑھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایک جاندار قوم ہیں اور ملک کے طو ل و عر ض میں ہونیوالے دہشت گردی کے دوران جس ہمت اور جوان مردی کا مظاہرہ قوم نے دیکھایا وہ اپنی مثال آپ ہے۔

اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے کہا کہ بچوں کے تفریحی پارکوں پر قبضہ مافیا کا راج ہے ۔ یہ بچے ہمارا مستقبل ہیں قصور واقعے نے ہماری آنکھیں کھول دی ہیں ۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر افراسیاب خٹک نے کہا کہ ہم ہر واقعے پر مزمتی بیان دینے کے بعد چپ ہو جاتے ہیں ۔ ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہیے فاٹا میں دہشتگردوں کے خلاف آ پریشن کے نتیجے میں سکول بند رہے بچوں کی تعلیم کا نقصان ہوا ۔ ان بچوں کے لیے ہم نے کیا کیا ہے ؟ بہت سے قوانین کا غلط استعمال ہو رہاہے