وفاقی وزیر داخلہ ،چیئرمین نادرا فوری طور پر نیو کراچی برانچ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لیں،حافظ مشتاق اشرف مرتضوی

منگل 1 ستمبر 2015 20:22

Dکراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء ) قومی امن کمیٹی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حکومت پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری اطلاعات شاہد صابری کے مطابق چیئرمین کراچی ڈویژن حافظ مشتاق اشرف مرتضوی نے عوامی شکایت پر کہا کہ نادراآفس نارتھ کراچی و نیو کراچی ٹا ؤن کے دفتر میں ایجنٹوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں،انتظامیہ کی ملی بھگت سے عوام کے ساتھ بدترین سے بدترین سلوک کیا جارہا ہے ایک ٹوکن 1500 سے 2500 روپے تک فروخت کیا جارہا ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار ڈائریکٹر جنرل نادرا اور چیئرمین نادرا عثمان مبین فوری طور پر سیاسی و غیر سیاسی ایجنٹوں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان سے نادرا کا ماحول پاک کریں انہوں نے کہا کہ نادرا انتظامیہ کی جانب سے علاقے کے مکینوں کو بے جا پریشان کرنے اور جا ن بوجھ کر ایجنٹوں کے ہاتھوں یرغمال بنانے کے عمل پر اپنے رد عمل کا اظہار چیئرمین کراچی ڈویژن حافظ مشتاق اشرف مرتضوی کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ نادرا نارتھ کراچی اور نیو کراچی کے دفتر میں لوگ فجر کی اذان سے پہلے لائن میں کھڑے ہوجاتے ہیں اور 3بجے تک انتظار کرنے کے بعد بے بس اور مایوس ہوکر واپس اپنے گھروں کو لوٹتے ہیں کیونکہ انتظامیہ کی جانب سے ٹوکن جاری کرنے والی کھڑکی بند ہوجاتی ہے اور انہیں اگلے دن آنے کا کہا جاتا ہے انتظامیہ اور ایجنٹوں کی ملی بھگت سے ٹوکن بلیک میں فروخت کیئے جاتے ہیں ؂ جن کی خریدنے کی استطاعت نہیں ہوتی وہ دن بھر انتظار کرنے کے بعد واپس مایوس لوٹ جاتے ہیں انتظامیہ کا خواتین اور بزرگوں کے ساتھ رویہ بھی ناقابل برداشت ہوتا ہے جس کی وجہ سے کوئی باعزت شہری اپنی خواتین اور بزرگ کی بے عزتی برداشت نہیں کرسکتا انہوں نے کہا کہ تمام دستاویزات ہونے کے باوجو د صرف رنگ اور زبان کی بنیاد افراد کو مشتبہ قرار دیا جاتا ہے اور ان کیس ایف فائیل میں ڈال دیا جا تا ہے ۔

(جاری ہے)

جس کی وجہ سے اپنے آپ کو پاکستان کا شہری ثابت کرنے کیلئے مہینوں نادرا کے دفتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں انتظامیہ تمام تر معلومات لینے کے بعد کئی افراد کے فارم اپ لوڈ نہیں کرتی اور انہیں ٹوکن پر تاریخ لکھ کر دے دی جاتی ہے لیکن دو ماہ بعد رابطہ کرنے پر پتہ چلتا ہے کہ فارم ابھی تک نادرا کے دفتر نارتھ کراچی سینٹر پر ہی موجود ہے اس طرح انتظامیہ اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بھاری رشوت لے کر عوام کے ایسے مسائل کو حل کرتی ہے انہوں نے کہا کہ اس سینٹر سے و ابستہ علاقے غریب مزدورپیشہ غریب آبادی پر مشتمل ہے اور ایک شناختی کارڈ بنانے کیلئے کم از کم دو ماہ کیلئے روز گار کو چھوڑنا پڑتا ہے جو غریب عوام پر ظلم ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوھردی نثار ،چیئرمین نادرا عثمان مبین فوری طور پر نارتھ کراچی و نیو کراچی برانچ میں ہونے والی بے ضابطگیوں کا فوری نوٹس لیں اور یہاں سے سیاسی و غیر سیاسی ایجنٹوں کو صفایا کروائیں اور نادرا ایسے ملازموں پر کڑی نظر رکھے جو ادارے کو بدنام کرنے پر تلے ہوں۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ بڑھتے ہوئے شدید رش کو کم کرنے کیلئے مزید 2نادرا کے سینٹر قائم کیئے جائیں جس کیلئے عوام اپکے شکر گزار ہونگے۔

متعلقہ عنوان :