مقابلہ مضمون نویسی2012 کا نقدانعام ابھی تک طالبہ کو کیوں نہیں دیا گیا؟محتسب پنجاب نے نوٹس لے لیا

سیکرٹری تعلیم ،ڈی سی او ،ای ڈی اوایجوکیشن قصور سے جواب طلب آٹھویں جماعت میں مقابلہ مضمون نویسی میں پوزیشن لی ،میٹرک بھی کرچکی لیکن اب تک انعام سے محروم ہوں،طالبہ معاملے کی تفصیلی انکوائری کرکے طالبہ کو حق دلوایا جائے گا،ذمہ داران کے خلاف کارروائی بھی کی جائیگی۔محتسب پنجاب

منگل 1 ستمبر 2015 19:47

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) محتسب پنجاب جاوید محمود نے یوتھ فیسٹیول کے تحت مقابلہ مضمون نویسی میں پوزیشن حاصل کرنے والی ہونہار طالبہ کو تین سال سے انعامی رقم نہ ملنے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری تعلیم ، ڈ ی سی او قصور اور ا ی ڈی او، ایجوکیشن قصور سے جواب طلب کر لیا ہے۔ محتسب پنجاب نے کاروائی کا آغازایک طالبہ کرن بنت مختاراحمد کی اپیل پر کیا ہے جوقومی اخبار میں شائع ہوئی ۔

تفصیلات کے مطابق موضع تلونڈی تحصیل چونیاں، ضلع قصور کی رہائشی طالبہ کرن بنت مختار احمد نے قومی روزنامے کے ذریعے اپیل کی کہ اس نے محکمہ تعلیم کے زیرِ اہتمام 2012میں ہونے والے مقابلہ مضمون نویسی میں مرکز لیول پر پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ تحصیل کی سطح پر مقابلہ مضمون نویسی میں دوسری پوزیشن کی حقدارقرارپائی ۔

(جاری ہے)

یوتھ فیسٹیول کے انعقاد پر حکومت پنجاب کی جانب سے نقد انعامات دینے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن میں ابھی تک نقد انعام سے محروم ہوں۔

طالبہ کے مطابق مقابلے میں شرکت کے وقت وہ آٹھویں جماعت میں زیر تعلیم تھی لیکن اب میٹرک بھی نمایاں نمبر لے کر پاس کر چکی ہے اور انعام کے انتظار میں ہے۔ طالبہ کے مطابق مقابلہ مضمون نویسی میں شرکت کیلئے وہ جیب سے اخراجات برداشت کر کے شہر جاتی رہی اور قیام و طعام اور سفری اخراجات بھی خود برداشت کئے۔ اب میٹرک کے بعد مزید تعلیم جاری رکھنے کیلئے انعامی رقم مل جائے تو تعلیمی سلسلہ برقرار رکھنے میں معاونت ہو سکتی ہے۔

محتسب پنجاب نے طالبہ کی اپیل پر از خود نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری تعلیم، ڈی سی او قصور اور ا ی ڈی او ، ایجوکیشن قصور سے جواب طلب کر لیا ہے کہ طالبہ کو اب تک انعامی رقم سے کیوں محروم رکھا گیا ہے؟ محتسب پنجاب نے بتایا کہ معاملے کی تفصیلی انکوائری کی جائیگی اور طالبہ کو اس کا حق دلوانے کے ساتھ ساتھ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :