صرف نیشنل ریفائنری اور پارکو کی تیار کردہ بیچومن فروخت کرنے اور سٹرکوں کی تعمیر میں استعمال کرنے کے احکامات جاری کرنا قانون و ضوابط کی خلاف ورزی ہے:خواجہ ضرار کلیم

منگل 1 ستمبر 2015 19:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹر ی (ایف پی سی سی آئی )کے ریجنل چےئرمین خواجہ ضرار کلیم کی زیر صدارت پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔جس میں ایف پی سی سی آئی ور پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن کے ممبران نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس موقع پر خواجہ ضرار کلیم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صرف نیشنل ریفائنری اور پارکو کی تیار کردہ بیچومن فروخت کرنے اور سٹرکوں کی تعمیر میں استعمال کرنے کے احکامات جاری کرنا قانون و ضوابط کی خلاف ورزی ہے، حکومت پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن کے مسائل حل کرنے کیلئے اقدامات کرئے۔

پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن کے چےئرمین نے کہا کہ پاکستان کی کل ضرورت ساڑھے 12لاکھ ٹن سالانہ ہے جبکہ پاکستان کی پیدواری صلاحیت ساڑھے 4لاکھ ٹن سالانہ ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان بیچومن ٹریڈ کو قتل ہونے سے بچایا جائے،سرکاری ٹیموں کے چھاپوں کے ہراساں کرنے کے باعث معیار کے مطابق اور کسٹمز پیڈ بیچومن فروخت کرنے تاجران بھی اپنے ادارے اور دکانیں بند کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں،خدارا نوٹس لیاجائے!۔

پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن چےئرمین و عہدیداران و اراکین نے مزید کہا کہ بیچومن ٹریڈ پاکستان کے سرکاری خزانہ میں سالانہ 28ارب سے زائد کی ڈیوٹی ادائیگی کا باعث ہے اور ملکی بیطومن ضروریات کو معیاری بیچومن ،جسے امریکن سٹینڈرڈ بھی منطور کرتا ہے،منظور کیا جائے۔ اس ٹریڈ کو دفعہ 144کے نفاذ کے ذریعے بند کرنا نہایت افسوسناک ہے،حکومت ہمیں کاروبار کرنے دے ہماری ایسوسی ایشن کے ممبران مقررہ معیار اور کسٹمز ادائیگی شدہ مال کی فروخت کے پابند ہیں۔اجلاس میں ڈاکٹر احسن محمود،محمد جان،اشرف خان،عرفان طفیل،مجاہد،احمد رضا،عثمان،محمد زبیر،عارف علی اور پاکستان بیچومن ایسوسی ایشن کے دیگر ممبران نے بھی شرکت کی