سیکورٹی فورسز اورحساس اداروں کی کارروائی ، صحافیوں اورسیکورٹی اہلکاروں پر حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم بی آر اے کے 2 دہشتگردگرفتار

سینیٹرحافظ حمداﷲ اور ماماقدیربلوچ بھی دہشتگردوں کے ٹارگٹ میں شامل تھے ، عالمی سطح پرملک حکومت ،انٹیلی جنس اداروں اوردیگرسیکورٹی فورسز کوبدنام کیاجاسکے ،صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازاحمدبگٹی کی پریس کانفرنس

منگل 1 ستمبر 2015 17:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) بلوچستان کے وزیرداخلہ میرسرفرازاحمدبگٹی نے کہاہے کہ سیکورٹی فورسز اورحساس اداروں نے مسلسل جہدوجہد کے بعد2 صحافیوں سمیت سیکورٹی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ فائرنگ اوردستی بم حملوں کی 31وارداتوں میں ملوث کالعدم تنظیم بی آر اے کے 2 دہشت گردوں کوگرفتار کرلیا،جمعیت علماء اسلام کے سینیٹرحافظ حمداﷲ اوروائس فاربلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماماقدیربلوچ بھی دہشتگردوں کے ٹارگٹ میں شامل تھے تاکہ عالمی سطح پرملک حکومت ،انٹیلی جنس اداروں اوردیگرسیکورٹی فورسز کوبدنام کیاجاسکے۔

(جاری ہے)

منگل کو سول سیکرٹریٹ میں سیکرٹری داخلہ اکبر حسین درانی آئی جی پولیس محمد عملیش خان ڈی آئی جی انوسٹی گیشن حامد شکیل صابر اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز اور حساس اداروں نے مسلسل اور انتھک محنت کے بعد صحافیوں سیاسی رہنماؤں اور سیکورٹی پر 31 وارداتوں میں ملوث 2 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم بی آر اے سے ہے انہوں نے کہاکہ کیونکہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فراری کیمپس موجود ہیں جن کا قلع قمع کرنے کیلئے سیکورٹی فورسز گائے بگائے ٹارگٹڈ آپریشن کررہی ہیں اب تک متعدد دہشت گرد مارے جاچکے ہیں انہوں نے کہاکہ آخری دہشت گرد تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی انہوں نے بتایاکہ گزشتہ سال 28 اگست کو کوئٹہ میں‘ نیوز ایجنسی کے بیورو چیف اور ان کے دو ساتھیوں عبدالرسول اور محمد یونس کو ٹارگٹ کرکے قتل کیا گیا تھا تاہم کسی تنظیم نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی مگر پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اپنی جدوجہد جاری رکھی جس کی بدولت آج ہمیں بہت بڑی کامیابی حاصل ہوئی انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے قتل میں ملوث 2 دہشت گرد شفقت علی رودینی جس کا تعلق خضدار سے ہے جبکہ محمد ابراہیم عرف شاہ جی جو کہ شیخ زید ہسپتال میں ملازم ہے کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار کرلیا اس موقع پر وزیر داخلہ نے دہشت گردوں کا ریکارڈ شدہ اور تحریری بیان صحافیوں کو سنایا وزیرداخلہ نے بتایاکہ گرفتار دہشت گردوں نے دوران تفتیش یہ بھی انکشاف کیا کہ اور وہ ممتاز قانون دان سخی سلطان ایڈووکیٹ سمیت دیگر سیاسی کارکنوں کے قتل میں ملوث رہے ہیں اور وہ بلوچ فار وائس مسنگ پرسنز ماما قدیر کو بھی ٹارگٹ کرکے قتل کرنا چاہتے تھے وہ اس طرح کی وارداتیں کرکے دراصل اپنی ہائی کمان اور لیڈر شپ کو فائدہ پہنچا کر عالمی سطح پر انٹیلی جنس اداروں اور حکومت پاکستان کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کررہے تھے دہشت گردوں نے جے یو آئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اﷲ کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا ان کے مطابق حافظ حمد اﷲ ایک قبائلی جھگڑے میں ملوث ہیں اس لئے وہ انہیں قتل کرکے دراصل قبائل اور سیاسی پارٹیوں کو آپس میں لڑانا چاہتے تھے انہوں نے کہاکہ دہشت گرد سبین محمود کی طرح بلائنڈ ٹارگٹ کلنگ کرکے دراصل یہ ثابت کرنا چاہتے تھے کہ ان واقعات میں ملک کی خفیہ ایجنسیاں یا سیکورٹی فورسز ملوث ہیں تاہم ہمارے سیکورٹی اداروں نے اس سازش کو ناکام بنا دیا ۔

متعلقہ عنوان :