پاکستان مثالی محل و قوع سے عالمی انرجی سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بنا سکتا ہے ٗمیاں زاہد حسین

ایران کے اقتصادی راہداری میں شمولیت کے امکان نے بھارتی پالیسی سازوں کی نیندیں اڑادیں،صدر انڈسٹریل الائنس

منگل 1 ستمبر 2015 17:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے گیس پائپ لائنوں کی تعمیر میں تیزی لانے کے فیصلے کی بھرپور پذیرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنے سٹرٹیجک محل وقوع کی وجہ سے عالمی انرجی سیکورٹی کی صورتحال کو بہتر بناسکتا ہے ۔

تاپی گیس پائپ لائن کے ذریعے فاضل توانائی کی حامل وسط ایشیائی ریاستیں دنیا میں سب سے زیادہ تونائی استعمال کرنے والے ممالک چین اور بھارت کی ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔ چین اور بھارت کو قدرتی گیس فراہم کرنے کے لیے پاکستان کا راستہ سب سے سستا ذریعہ ہے ۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ 1800کلو میٹر کی تاپی پائپ لائن کی تعمیر پر دس ارب ڈالر کے اخراجات کا تخمینہ ہے جو سالانہ 33ارب مکعب میٹر گیس سپلائی کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس سے ابتدائی طور پر جو ملک فائدہ اٹھائینگے انکی مجموعی آبادی ڈیڑھ ارب سے زیادہ ہے جبکہ چین کی شمولیت سے اس ایک ارب نفوس کا اضافہ ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ تاپی کے علاوہ ایران میں دنیا کی دوسری بڑی جنوبی پارس گیس فیلڈسے 2775کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعہ قدرتی گیس کی سپلائی سے بھی نہ صرف پاکستان میں توانائی کابحران کم ہوگا بلکہ اس سے بھی دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کرتے ملک چین اور بھارت بھر پور فائدہ اٹھا سکیں گے ۔انھوں نے کہا ہے کہ بھارت میں ایرانی گیس کی مدد کیلئے پاکستان کو بائی پاس کرنے پر غور کیا جارہا ہے جو مہنگا آپشن ہے ۔

ادھر گوادر بندر گاہ کی اپ گریڈیشن اورگوادر سے کاشغر تک 3000کلو میٹر لمبی سڑک پر کا م شروع ہو چکا جسکے بعد ایران کا پاک چین اقتصادی راہداری جس سے تین ارب افراد کو فائدہ ہوگا میں شامل ہونے کا قومی امکان ہے جس نے بھارت جوہر قیمت پر اس منصوبے کو ناکام دیکھنا چاہتا ہے کے پالیسی سازوں کی نیندیں حرام کردی ہیں۔لہذا پاکستان کو صورتحال سے بھر پور اقتصادی فوائد حاصل کرنے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :