پیپلزپارٹی پنجاب نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا تسلسل قرار دیدیا

بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 40 ڈالر فی بیرل سے بھی کم ہیں لیکن افسوس حکومت ان فوائد کو عوام کو منتقل کرنے سے گریزاں ہے ‘ منظور وٹو

منگل 1 ستمبر 2015 17:18

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کو اونٹ کے منہ میں ذیرے اور موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اوگرا نے 12 روپے فی لیٹر کمی کی سفارش کی تھی لیکن حکومت نے صرف 3 روپے کمی کا اعلان کیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے ان قیمتوں میں کمی کو موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کا تسلسل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 40 ڈالر فی بیرل سے بھی کم ہیں لیکن افسوس کہ حکومت ان فوائد کو عوام کو منتقل کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سرمایہ داروں اور اشرافیا کو ایس آر اوز(SRO's) کی شکل میں اربوں روپے کی سبسڈی قومی خزانے سے دیتی ہے لیکن غریبوں کے لیے اسکی کنجوسی کی کوئی حد نہیں کیونکہ یہ انہیں ریلیف دینے کی بجائے تکلیف دینے کے درپہ رہتی ہے۔

(جاری ہے)

میاں منظور احمد وٹو نے حالیہ گیس میں ظالمانہ ڈیوٹی کے نفاذ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا ہے تا کہ حکومت کو اگلے قرضے کی قسط مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قرضوں سے حکومتی عہدیدار، نوکر شاہی اور انکی سرمایہ دار برادری عیاشی کرتی ہے جبکہ اسکی سزا غریب آدمی اور کاشتکار کو مزید ٹیکسوں کی شکل میں دی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب گھریلو اور صنعتی صارفین کو گیس مہنگی ملے گی جس سے انکی پیداواری صلاحیت متاثر ہو گی اور گھریلو حقیقی آمدنی میں بھی کمی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت کسان دشمن پالیسی کو ہر طریقے سے جاری رکھنا چاہتی ہے اور حالیہ گیس کی ڈیوٹی سے یوریا کھاد مہنگی ہو گی کیونکہ اسکی تیاری میں گیس ایک بنیادی عنصر کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ عام لوگوں کو حکومت دیوار کے ساتھ نہ لگائے کیونکہ اب وہ حکومت کے لیے بددعائیں کر رہے ہیں اور کہیں وہ حکومت کو گھر بھیجنے کے لیے سڑکوں پر نہ آجائیں۔

متعلقہ عنوان :