پاکستان اور بھارت کو تنازعات خود حل کرنے ہیں،دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں،امریکہ

منگل 1 ستمبر 2015 11:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم اپریل۔2015ء ) امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کو تمام تنازعات خود حل کرنے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں،طالبان کے علاوہ حقانی نیٹ ورک اور پاکستان میں موجود دیگر دہشت گروپوں سے اب بھی خطرات لاحق ہیں ، امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اس خطرات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرے، سوزن رائس نے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی قیادت کو دہشتگردی کے خطرات سمیت دیگر معاملات پر امریکی موقف سے آگاہ کیا اور خطے میں جاری خطرات اور تشدد کو ختم کرنے کے لیے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

عالمی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ امریکا کو اس بات کا احساس ہے کہ طالبان کے علاوہ حقانی نیٹ ورک اور پاکستان میں موجود دیگر دہشت گروپوں سے اب بھی خطرات لاحق ہیں اور امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اس خطرات میں کمی کے لیے مزید اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب بھی دہشت گردوں کے کئی گروہ پیدا ہو رہے ہیں۔

چاہتے ہیں کہ پاکستان ان کے خلاف کارروائی کرے۔پاک بھارت کشیدگی کے متعلق ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا سرحدی یا کوئی اور تمام تنازعات پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کے ذریعے خود ہی حل کرنے ہیں۔امریکا دونوں ملکوں کو امن بات چیت کی ترغیب دیتا رہے گا۔انھوں نے کہاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کا خاتمہ چاہتے ہیں کیونکہ یہ خطے کے تمام ممالک کے مفاد میں ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان جتنے زیادہ مذاکرات ہوں گے، اتنا ہی تناؤ میں کمی ہوگی اور امریکا دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان امن خطے کے استحکام کیلئے لازمی ہے۔ایک سوال پر مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ سلامتی کی مشیر سوزن رائس حال ہی میں دورہ پاکستان میں پاکستانی قیادت کو دہشتگردی کے خطرات سمیت دیگر معاملات پر امریکی موقف سے آگاہ کیا اوردہشت گردی کے حوالے سے پاکستانی قیادت سے کھل کر اور تعمیری بات چیت کی ہے اور خطے میں جاری خطرات اور تشدد کو ختم کرنے کے لیے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :