نادرا نے غیر ملکیوں کو جعلی قومی شناختی کارڈ جاری کرنیوالے 120 سے زائد اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی ، ڈائریکٹر جنرل آپریشنز

گزشتہ تین سے چار ماہ کے دوران جعلی شناختی کارڈوں کے اجرا اور بدعنوانی میں ملوث 40 سے زائداہلکاروں کو برطرف کیا چکا ہے،سید مظفر علی

پیر 31 اگست 2015 22:30

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) نادرا نے شدت پسندوں اور غیر ملکیوں کو جعلی قومی شناختی کارڈ جاری کرنے والے اپنے 120 سے زائد اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی شروع کر دی ہے، گذشتہ تین سے چار ماہ کے دوران جعلی شناختی کارڈوں کے اجرا اور بدعنوانی کے دیگر واقعات میں ملوث 40 سے زائداہلکاروں کو برطرف کیا چکا ہے۔ نیشنل ڈیٹا بیس انڈ رجستریشن اتھارٹی( نادرا) کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنز سید مظفر علی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے میں مدد دینے کے 140 واقعات سامنے آئے ہیں اور ان میں ملوث 120 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

نادرا کے ڈائریکٹر جنرل آپریشنزنے کہا کہ انتہاپسندی سے نمٹنے کے لیے نافذ العمل قومی ایکشن پلان کے تحت وزارت داخلہ کی جانب سے نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ ادارے میں بدعنوانی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اپنائی جائے۔

(جاری ہے)

بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومتی احکامات کے بعد سے نادرا ایسے اہلکاروں کی چھان بین کر رہا ہے جن پر بدعنوانی کا شبہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سید مظفر علی نے کہا کہ نادرا ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ ذمہ دار اہلکاروں کو سزا دی جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اہلکاروں کا آن لائن ڈیٹا بیس موجود ہے، اس لیے ہمیں غیر قانونی حرکتوں میں ملوث افراد کو پکڑنے کے لیے سڑکوں پر نہیں جانا پڑتا۔ ہم نے ان کی نشاندہی ہونے کے بعد کارروائی شروع کر دی ہے۔ واضح رہے کہ خفیہ ادارے آئی ایس آئی کی جانب سے نادرا کے چیئرمین کو بھجوائی گئی ایک رپورٹ کے مطابق نادرا کے اعلی حکام سمیت 40 اہلکاروں نے جعلی شناختی کارڈ لینے میں انتہاپسندوں کی مدد کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق متعدد چھاپوں کے دوران ملکی اور غیر ملکی انتہاپسندوں سے پاکستانی پاسپورٹ اور کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ برآمد ہونے کے بعد ملوث افراد کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔نادرا کو دی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شدت پسند تنظیم القاعدہ کے بعض سینیئر رہنماؤں کے پاس سے بھی پاکستانی شناختی کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔تحقیقات کے بعد نادرا کو بتایا گیا کہ کراچی کے علاقے کیماڑی میں قائم نادرا سینٹر نے10 سے 20 ہزار روپے کی رشوت لے کر افغان اور بنگالی باشندوں کو شناختی کارڈ جاری کیے، جبکہ نادرا کے لاہور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے مراکز سے متعلق مصدقہ شواہد موجود ہیں کہ وہ بھی غیر ملکی باشندوں کو جعلی شناختی کارڈ جاری کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :