دہشت گرد حملوں کا خدشہ، وزارت داخلہ کی سرکاری دفاتر اور عمارات کی سیکورٹی سخت کرنے کی ہدایات

پارکنگ ایریا سمیت سرکاری اداروں کے قریبی مقامات کی حفاظت کو ہر ممکن یقینی بنا یا جائے سرکاری افسران اور ملازمین سیکورٹی پاسسز دوران ڈیوٹی آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے ،وزارت داخلہ کی ہدایات

پیر 31 اگست 2015 22:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے ممکنہ دہشت گرد حملوں کے پیش نظر سرکاری دفاتر اور عمارات کی سیکورٹی سخت کرنے کی ہدایات جاری کردی گئی ،جس کے تحت پارکنگ ایریا سمیت سرکاری اداروں کے قریبی مقامات کی حفاظت کو ہر ممکن یقینی بنانے کا کہا گیا ہے ،سرکاری افسران اور ملازمین سیکورٹی پاسسز دوران ڈیوٹی آویزاں کرنے کے پابند ہوں گے ۔

ذرائع نے آن لائن کو بتایاکہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہدایا ت میں مزید کہا گیا ہے کہ دفتری کارڈ ز کو داخلی راستوں پر چکنگ ممکن بنائی جائے گی۔بغیر دفتری اجازت نامہ کسی شخص کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی ۔سیکرٹریٹ بلاکس ،شہید ملت سیکرٹریٹ میں تمام مہمانوں کو داخلے کے لیے شناختی کارڈ دیکھانا لازمی ہو گی جبکہ دیگر ضروری معلومات کو رجسٹرڈ میں اندارج لازمی ہو گا۔

(جاری ہے)

گریڈ سولہ اور نچلے تمام ملازمین کے مہمانوں کو رسپشن پر ملنے کی اجاز ت ہو گی ۔سیکورٹی افسر متعلقہ وزارت ،ڈیثرن اور ادارے کی اچانک چکنگ کے ذریعے سیکورٹی اقدامات کا جائزہ لے گا۔مہمانوں کے تمام بیگ سیکورٹی پوائنٹ پر مکمل طورپر چیک کیے جائیں گے سرکاری دفاتر میں داخلے کے وقت تمام افراد کی مکمل چکنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ عوامی روابط کے تمام افسران خاص سیکورٹی اقدامات کرنے کے پابند ہوں گے بلخصوص جب غیر ملکیوں کا دورہ ہو گا۔

سیکرٹریٹ کے علاقوں میں سرکاری اسٹیکر والی گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی ۔سرکاری گاڑیوں کو بلاکس کے سامنے گاڑیاں کھڑی کرنے کی بجائے پارکنگ میں کھڑی کرنے کے احکامات بھی شامل ہیں ۔سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے ملازمین کی سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ سیکورٹی پاسزنمایاں کرنا لازمی ہو گا۔

متعلقہ عنوان :