چشمہ اوربیراجوکے درمیان جوپانی کا ضیاع روکنے کیلئے اقدامات نہ کرنے پر حکومت سندھ کا ارسا سے احتجاج

ارسا کی ذمہ داری ہے کہ ایک بیراج سے دوسرے بیراج تک پانی کی فراہمی کویقینی بنائے اوردریاکے بندوں میں اگر رساؤہے تواس کی مرمت کی جائے، خط

پیر 31 اگست 2015 22:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) حکومت سندھ نے ارساکے سامنے اس بات پرا حتجاج کیا ہے کہ چشمہ اوربیراجوکے درمیان جوپانی ضائع ہوجاتا ہے ا س کوروکنے کے لئے تاحال اقدامات نہیں کئے گئے تاحال اقدامات نہیں کئے گئے صوبائی محکمہ آبپاشی کی جانب سے چیئرمین آرسا کولکھے گئے ایک لیٹر میں کہاگیا ہے کہ سکھر اورگڈوبیراجوں کے درمیان 130میل کافاصلہ ہے جس میں دس ہزارکیوسکس سے بھی کم پانی ضائع ہوتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں چنسی توسینہ بیراجوں کے درمیان 152میل کے فاصلہ پردس ہزار200کیوسکس سے زائد پانی ضائع ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

ارسا کی ذمہ داری ہے کہ ایک بیراج سے دوسرے بیراج تک پانی کی فراہمی کویقینی بنائے اوردریاکے بندوں میں اگر رساؤہے تواس کی مرمت کی جائے تاکہ جوپانی استعمال ہوئے بغیرضائع ہورہا ہے اس کوقابل استعمال لایاجائے۔لیٹر میں ارسا سے کہاگیا ہے کہ وہ بیراجوں سے نکلنے والا پانی کوآخری حد تک پہنچانے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

متعلقہ عنوان :