ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر ڈی جی رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری

اہلیہ کی درخواست کی سماعت گزشتہ روز نہ ہوسکی اور عدالت نے دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کردی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری غیرقانونی ،شوگر اور بلڈ پریشر سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہیں، فوری رہا کیا جائے، اہلیہ زرین حسین

پیر 31 اگست 2015 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سجادعلی شاہ کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر ڈی جی رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری کردیا ہے۔ پیر کو ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری کیخلاف ان کی اہلیہ زرین حسین کی درخواست کی سماعت نہ ہوسکی۔

(جاری ہے)

زرین حسین نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری غیرقانونی ہے،وہ شوگر اور بلڈ پریشر سمیت دیگر امراض میں مبتلا ہیں،اس لئے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔تاہم وکلا کی ہڑتال کے باعث زرین حسین کی درخواست کی سماعت نہ ہوسکی اور عدالت نے ڈی جی رینجرز کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کردی۔ ڈاکٹر عاصم حسین پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین اور سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی ہیں،انہیں 26 اگست کو سادہ لباس اہلکاروں نے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے دفتر میں ہونے والے اجلاس میں شریک تھے،جس کے ایک روز بعدانہیں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کیلئے رینجرز کی تحویل میں دیدیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :