پنجاب بھر میں ممبران اسمبلی کے لئے فنڈز کی منظوری غیر آئینی اور بلدیاتی انتخابات سے قبل دھاندلی ہے،سید کو ثر عباس

پیر 31 اگست 2015 20:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء ) سی پی ڈی آئی کے پروگرام مینیجر سید کو ثر عباس نے کہا ہے کہ راولپنڈی سمیت پنجاب بھر میں ممبران اسمبلی کے لئے فنڈز کی منظوری غیر آئینی اور بلدیاتی انتخابات سے قبل دھاندلی ہے ، پنجاب بھر کے ممبران اسمبلی کے لئے 7.5 ارب روپے اور راولپنڈی کے ممبران صوبائی اسمبلی کو 350ملین کی گرانٹ پنجاب حکومت کی انتخابات سے قبل دھاندلی کا ذریعہ بنے گا، ممبران اسمبلی کا کام قانون سازی کرنا ہے، گلیاں ، نالیاں ، سڑکیں اور دیگر امور میں ترقیاتی کام کروانا بلدیاتی اداروں کا کام ہے، الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس فوری نو ٹس لے کر فنڈز کے اجرا ء پر پابندی عا ئد کریں۔

وہ پیر کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل پنجاب اور وفاقی حکومت کا ممبران اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کرنا حکومت کی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کی سازش اور غیر آئینی و غیر قانونی اقدام ہے، انھوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کا کام قانون سازی کرنا ہے ، گلیاں ، نا لیاں ، سڑکیں ، تعلیم و صحت کے شعبے میں ترقیاتی اقدامات کرنا بلدیاتی اداروں کا کام ہے جبکہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے اور بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنانے کے بجائے ممبران اسمبلی کے ذریعے عوام کو ترقیاتی کاموں کی لالچ دے کر بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کروا رہی ہے ،، راولپنڈی میں ہر ممبر کو 25ملین کے فنڈز کی منظوری کی مذمت کرتے ہیں اور الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس آف پاکستان سے فوری نوٹس لے کر ممبران اسمبلی کے تمام ترقیاتی فنڈ ز پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں،پنجاب حکومت بلدیاتی اداروں کو مستحکم کرنے کے لئے بلدیاتی نظام کے قانون میں ترمیم کرے اور بلدیاتی اداروں کو فنڈز کی منتقلی میں با اختیار بنائے، پنجاب کا بلدیاتی اداروں کا قانون محض ایک ربر سٹیمپ ہے جبکہ خیبر پختونخواہ کا قانون بلدیاتی اداروں کی اصل روح بحال کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا، کہ خیبر پختونخواہ میں ایک طویل مدت کے بعد بلدیاتی اداروں کی بحالی اور تقریبا 40,000 بلدیاتی نمائندوں کی حلف برداری خیبر پختونخواہ حکومت کی بڑی کا میابی اور جمہوریت کی فتح ہے، پنجاب حکومت بھی پختونخواہ کے بلدیا تی نظام کی طرح قانون میں ترمیم کرے اور فنڈز کی منتقلی سمیت دیگر انتظامی امور میں بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دے، بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات سے عوام کے مسائل دہلیز تک حل کرنے میں مدد ملے گی، کو ثر عباس نے پنجاب کا بلدیاتی نظام کا قانون مسترد کرتے ہوئے اس میں فوری ترمیم کے ذریعے بلدیاتی اداروں کو با اختیار بنانے کے لئے لائحہ عمل طے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔