خیبرپختونخوا کے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی بندش ،دیگر مراعات نہ ملنے پرشدید احتجاج

سینکڑوں لیڈی ہیلتھ ورکرز سڑکوں پر نکل آئیں،صوبائی اسمبلی ،پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ،دھرنا بھی دیا خیبرپختونخوا بھر کے16سو لیڈی ہیلتھ ورکروں کی احتجاج کے بعد پوراشہر پشاوربلاک ہوگیا،میلوں تک گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں

پیر 31 اگست 2015 20:24

خیبرپختونخوا کے لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کی بندش ،دیگر مراعات ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) خیبرپختونخوا کے لیڈی ہیلتھ ورکرز نے تنخواہوں کی بندش اوردیگر مراعات نہ ملنے پرشدید احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں، پشاور پریس کلب اور صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنہ دیا اور حکومت کے خلاف شدیدنعرہ بازی کی،وزیراطلاعات مشتاق غنی کی یقین دہانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔خیبرپختونخوا بھر کے16سو لیڈی ہیلتھ ورکروں نے تنخواوں کی عدم ادائیگی اور پنے مطالبات کی منظوری کے لیے جنا ح پار ک سے ریلی نکالی ۔

پشاورپریس کلب پہنچنے پرکلب کے سامنے دھرنا بھی دیا ۔پریس کلب کے سامنے لیڈی ہیلتھ ورکروں شدید احتجاج کرتے ہوئے شیر شاہ سوری روڈ کوہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا ،مظاہرین نے حکومت حکومت اوروزیرصحت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔

(جاری ہے)

مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2012سے الاؤنس اوردیگر واجبات ادا نہیں کے جبکہ گزشتہ تین مہینوں سے تنخواہیں بھی نہیں ملی،مظاہرین کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے لیڈی ہیلتھ ورکروں کو مستقل کرنے کاحکم دیا تھا تاہم حکومت نے تاحال انکو سرکاری ملازمین تسلیم نہیں کیا۔

مظاہرین نے تین گھنٹے دھرنا دینے کے بعد صوبائی اسمبلی کے سامنے پہنچ گئے اورصوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے جی ٹی روڈ کوہرقسم کی ٹریفک کیلئے بندکردیا۔شدید گرمی اور حبس کے باعث پانچ لیڈی ہیلتھ ورکرز بے ہو ش بھی ہوئی جنہیں طبعی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔لیڈی ہیلتھ ورکرز سے مذکرات کرنے کے لیے محکمہ صحت کے ایڈیشنل سیکرٹری آئے لیکن مظاہرین نے مذکرات کرنے سے انکار کردیا اور ایڈیشنل سیکرٹری کو چوڑیاں پیش کر دی اور کہا کے کے اگر عمران خان ناچ گانے کے لیے اسلام آباد کوتین مہینے یر غمال بنا سکتا ہے تو ہم بھی اپنے مطالبا ت کی منظوری کیلئے دھرنہ دے سکتے ہیں۔

سات گھنٹے بعد صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی سے مذکرات کا میاب کے بعد مظاہرین منتشرہوگئے،مشتاق غنی کاکہنا تھا کہ لیڈی ہیلتھ ورکز کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ،انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ لیڈی ہیلتھ ورکز کی ملاقات وزیراعلی پرویزخٹک سے بہت جلدکرائیں گے ،صوبائی حکومت عوام دوست حکومت ہے کسی کے ساتھ بھی زیادتی برداشت نہیں کرسکتے ،ان کاکہنا تھا کہ صوبے کے عوام اورملازمین کومکمل انصاف فراہم کریں گے۔لیڈی ہیلتھ ورکرز کی احتجاج کے بعد پورے شہر پشاورکی سڑکیں بلاک ہوگئی ،سڑکوں پر گاڑیوں گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں،سڑکوں کی بندش کے خلاف شہریوں کوشدید مشکلات کاسامنا کرناپڑا۔