جنتیاتی طور پر ترمیم شدہ اشیاء روایتی اشیاء کی طرح انسانوں اور ماحول کے لیے خطرہ نہیں ہیں، زرعی سائنسدان

بائیو ٹیکنالوجی کے استعمال سے پلانٹ ہونے والی پروڈکٹ خطرے میں روایتی طریقے سے تیار ہونے والی اقسام کے برابر ہیں

پیر 31 اگست 2015 17:46

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) عالمی سطح پر زرعی سائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ جنتیاتی طور پر ترمیم شدہ اشیاء روایتی اشیاء کی طرح انسانوں اور ماحول کے لیے خطرہ نہیں ہیں جبکہ پاکستان میں تعلیم کی کمی اور اینٹی سائنس لوگوں کی جانب سے سائنس کے بارے میں پروپیگنڈہ کرنے کی وجہ سے جنیاتی طور پر ترمیم شدہ فصلوں اور خوراک پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔

جنتیاتی طور پر ترمیم شدہ فصل اور خوراک پر دنیا بھر میں دیگر پلانٹ پروڈکٹس کی نسبت زیادہ تحقیق ہوئی ہے اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ان کی حفاظت کی یقین دہانی روایتی اقسام سے بھی زیادہ سطح پر کروائی جاسکتی ہے سائنسدان اس بات پر بھی متفق ہیں کہ بائیو ٹیکنالوجی کے استعمال سے پلانٹ ہونے والی پروڈکٹ خطرے میں روایتی طریقے سے تیار ہونے والی اقسام کے برابر ہیں ۔

(جاری ہے)

عالمی سطح کی تنظیمیں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ، امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن ، امریکی اکیڈمی آف سائنس و دیگر تنظیمیں اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ بائیو ٹیکنالوجی کے استعمال سے پلانٹ ہونے والی پروڈکٹ خطرے میں روایتی طریقے سے تیار ہونے والی اقسام کے برابر ہیں بلکہ فائدے میں روایتی طریقے سے تیار ہونے والی پروڈکٹ سے بہتر ہیں ۔ اس کے علاوہ دنیا کے 25نوبل پرائز حاصل کرنے والے اور 3400 نمایاں سائنسدانوں نے بائیو ٹیکنالوجی سے تیار ہونے والی پروڈکٹ پر بھروسہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس کے استعمال سے زرعی شعبہ کی پیداوار میں بھی بہتری آئی ہے دنیا کے اکثر ممالک جنیاتی طور پر ترمیم شدہ فصلوں اور خوراک پر انحصار کررہے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں بائیو ٹیکنالوجی سے تیار ہونے والی پروڈکٹس کا مستقبل روشن ہے ۔

متعلقہ عنوان :