سینٹ قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط نے چیئرمین نیب کی ملک میں عدم موجودگی کی بناء پر سینیٹر سیف اللہ خان بنگش کی جانب سے تحریک استحقاق پر بحث کو موخر کردیا

پیر 31 اگست 2015 17:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد وضوابط نے چیئرمین نیب کی ملک میں عدم موجودگی کی بناء پر سینیٹر سیف اللہ خان بنگش کی جانب سے تحریک استحقاق پر بحث کو موخر کردیا ہے ۔ سیکرٹری پٹرولیم کی جانب سے اجلاس میں عدم حاضری پر معافی مانگنے کے بعد کمیٹی کی جانب سے سختی سے ہدایت کی گئی کہ آئندہ کیلئے ایسی غلطی نہ ہو ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس سینیٹر جہانزیب بادینی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا کمیٹی نے تیرہ اگست کو سینٹ میں پٹرولیم اور قدرتی وسائل پر بحث کے موقع پر سیکرٹری پٹرولیم سمیت اہم اور ذمہ دار افسران کی گیلری میں عدم موجودگی کے بعد ایوان کی جانب سے کمیٹی کو معاملہ بھجوائے جانے کے بعد سیکرٹری پٹرولیم کی جانب سے کمیٹی کا اجلاس میں معافی مانگنے کے بعد کمیٹی نے ان کی معافی قبول کرتے ہوئے ہدایت کی کہ یہ آخری وارننگ ہے اور پارلیمنٹ کا تقدس ہر حال میں بحال رکھا جائے گا چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کئے جانے والی قراردادوں کے لیے ایوان میں افسران کی موجودگی بے حد ضروری ہے سیکرٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو یقین دہانی کرائی کہ مستقبل میں ایسی غلطی نہیں دہرائی جائے گی کمیٹی نے سینیٹر سیف اللہ خان بنگش کی جانب سے نیب لاہور کی جانب سے بے عزتی کے بارے میں پیش کردہ تحریک ااستحقاق پر بحث چیئرمین نیب کی عدم موجودگی کی وجہ سے موخر کردی گئی کمیٹی نے ڈائریکٹر جنرل نیب کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں کمیٹی کو بریفنگ دیں کمیٹی نے کہا کہ سینٹ نیب کے ا ختیارات اور کام کے طریقہ کار پر مداخلت نہیں کررہی تاہم سینیٹر سیف اللہ بنگش کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا واقعہ بھی معمولی نہیں ہے

متعلقہ عنوان :