سپریم کورٹ نے کچی آبادیوں سے متعلق تمام فریقین سے تجاویز طلب کرلیں ،تسنیم صدیقی عدالتی معاون مقرر ، سیکرٹری قانون و انصاف کو مشاورت کے بعد تجاویز پیش کرنے کی ہدایت

پیر 31 اگست 2015 16:58

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء ) سپریم کورٹ نے کچی بستی آپریشن کے خلاف درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کچی آبادیوں سے متعلق تمام فریقین سے تجاویز طلب کرلیں ، عدالت نے تسنیم صدیقی کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے سیکرٹری قانون و انصاف کو مشاورت کے بعد تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سی ڈی اے طاقتور اور کمزوروں کے ساتھ الگ الگ سلوک روا رکھتا ہے ، حکومت کی ناکامی پر عدلیہ کو مداخلت کرنی پڑتی ہے ۔

جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ آئی الیون کی کچی آبادی ختم کرکے لوگوں کو بے گھر کیا گیا ، ریڈ زون میں ڈھائی ماہ تک لوگوں قبریں بنائیں ، کوئی ایکشن نہیں ہوا ، سی ڈی اے نے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف تو کوئی کارروائی نہیں کی ، کیس کی سماعت آئندہ ہفتہ تک کیلئے ملتوی کردی گئی ۔

(جاری ہے)

پیر کو سپریم کورٹ میں آئی الیون کچی بسی آپریشن کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سی ڈی اے نے آئی الیون کے 15 سے 17 ہزار لوگوں کو بے گھر کرکے اچھا نہیں کیا ، سی ڈی اے کو اپنے ضابطوں کی دیگر جگہوں پر خلاف ورزیاں نظر نہیں آتیں ، سی ڈی اے طاقتوروں اور کمزوروں کے ساتھ الگ الگ سلوک روا رکھے ہوئے ہے ۔

جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کہ کتنے دہشتگرد کچی آبادیوں سے گرفتار ہوئے اور کتنے پوش ایریا سے پکڑے گئے ؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جواب دیئے کہ جب تک حکومت کوئی مناسب اقدام نہیں کرے گی ، کچی بستیاں بنتی رہیں گی ۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ کچی آبادیاں راتوں رات بن گئی تھیں ؟ تین جج بیٹھ کر کوئی کایا نہیں پلٹ سکتے ، حکومت کی ناکامی پر عدلیہ کو مداخلت کرنی پڑتی ہے ، کہا جاتا ہے کہ گھر بنانا سپریم کورٹ کا کام نہیں سپریم کورٹ حد سے ہرگز تجاوز نہیں کررہی ، حکومت اپنے کام خود کرے ، تو ہمیں مداخلت کی ضرورت نہیں ، حکومت کام نہیں کرے گی تو ہم آئین پر عمل کرائیں گے ۔

درخواست گزار حل بتائیں تاکہ اس کے مطابق فیصلہ کرسکیں ۔ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ آئی الیون کی کچی آبادی ختم کرکے لوگوں کو بے گھر کیا گیا ، بے گھر افراد کے خلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات بھی درج کیے گئے ۔ ریڈ زون میں ڈھائی ماہ تک لوگوں نے قبریں بنائیں ، سی ڈی اے نے غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بھی کوئی کارروائی نہیں کی ۔ سپریم کورٹ نے کچی آبادیوں سے متعلق تمام فریقین سے تجاویز طلب کرلیں ۔ عدالت نے تسنیم صدیقی کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے سیکرٹری قانون و انصاف کو مشاورت کے بعد تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔ کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔

متعلقہ عنوان :