پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ تھا ‘وزیر مملکت برائے صحت

پیر 31 اگست 2015 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ تھا اور وہ پیچھے رہ کر کام کر رہے تھے ‘ پی ایم ڈی سی کا نیا آرڈیننس جاری کر دیا گیا ہے جس سے میڈیکل کالجز کی رجسٹریشن کا عمل شفاف ہوگا، پی ایم ڈی سی کے آئندہ انتخابات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو 120 دنوں کے اندر انتخاب کرائے گی جبکہ اراکین کی تعداد 81 سے کم کر کے 35 کر دی گئی ہے۔

۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کا پرانا آرڈیننس تحلیل ہو گیا ہے اور نیا آرڈیننس لانے میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اظہر کیانی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل میں وہ لوگ ہیں جو قابل اعتبار اپنے ملک کے ساتھ وفادار اور پیشہ کے ساتھ مخلص ہیں جو ایمانداری سے اپنے فرائض نبھائیں گے۔

سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کمیٹی 120 دنوں میں الیکشن کرائے گی اور کمیٹی اپنا کام کرنے میں بااختیار ہوگی اور حکومت یا وزارت کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں ہوگا۔ کمیٹی کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنی مرضی سے کسی کو بھی اپنے ساتھ کام کے لئے رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کونسل کے اراکین کی تعداد 81 تھی جسے کم کر کے 35 کر دیا گیا ہے۔ کونسل کا بنیادی قانون یہ ہے۔

ذاتی مفاد کا حامل کوئی بھی شخص اس کا ممبر نہیں ہوگا۔ 20 اراکین منتخب ہوں گے جبکہ 15 دیگر اراکین ہوں گے جن میں سے 2 کا تعلق نیشنل اسمبلی اور سینیٹ کے منتخب اراکین میں سے ہوگا۔ میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کی تباہی میں ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ تھا اور وہ پیچھے رہ کر کام کر رہے تھے۔ ڈاکٹر عاصم کسی نرسنگ کالج کے سربراہ بھی نہیں تھے۔

اس حوالے سے پی ایم ڈی سی کے اپنے قوانین ہی ڈاکٹر عاصم کے خلاف کارروائی میں رکاوٹ تھے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ جن دنوں ڈاکٹر عاصم گرفتار ہوئے اس کے تین دن بعد پی ایم ڈی سی کا تحلیل ہونا محض اتفاق تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کی تکمیل ستمبر 2015ء تک مکمل ہو جائے گی جہاں بھی کرپشن نظر آئی ہم کیس خود ایف آئی اے اور سب کو بھجوائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف جو بھی ادارہ تحقیقات کر رہا ہے، اسے تفتیش کے لئے درکار ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔

متعلقہ عنوان :