ٹی آر آئی کنونشن میں شمولیت کی بدولت پاکستان علاقائی تجارتی راہداریوں کا مرکز بن جائے گا،وفاقی وزیر تجارت

پیر 31 اگست 2015 16:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ ٹی آر آئی کنونشن میں شمولیت کی بدولت پاکستان علاقائی تجارتی راہداریوں کا مرکز بن جائیگا ‘ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے آغاز اور ایران سے تجارتی پابندیاں اٹھنے کے تناظر میں ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کے لئے انتہائی اہمیت اختیار کر چکی ہے جس سے پاکستان خاطر خواہ فائدہ اٹھائیگا۔

وہ وزارت تجارت کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار ”پاکستان کی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت اور ملک میں اس کا نفاذ“ میں خطاب کررہے تھے سیمینار میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو، وزارت کمیونیکیشن، پلاننگ کمیشن اور پاکستان نیشنل کمیٹی آف انٹرنیشنل چیمبرز آف کامرس کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت پاکستان کی تجارتی سہولیات میں ایک اہم قدم ہے جس کے ذریعے پاکستان کی مغربی ممالک کے ساتھ تجارت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔

21 جولائی کو اقوام متحدہ نے پاکستان کے بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دی، پاکستان کے لئے ٹی آئی آر کنونشن کی سہولیات کا اطلاق چھ ماہ بعد 21 جنوری 2016ء سے ہوگا۔ گزشتہ 13 سال سے زیر التواء معاملے کو حل کرتے ہوئے وزیراعظم نے بین الاقوامی ٹی آئی آر کنونشن میں شمولیت کی منظوری دی تھی۔ رواں ہفتہ ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے بھی اس کی منظوری دے دی۔

اس کے ذریعے پاکستان کو اپنے مغربی ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت میں فائدہ ہوگا اور تجارتی ٹرکوں کو ہمسایہ اور دور دراز کے ممالک میں جانے کے لئے ڈیوٹی اور چیکنگ کے مراحل سے نہیں گذرنا پڑے گا۔ ٹی آئی آر کنونشن کے تحت فراہم کردہ مراعات کے ذریعے پاکستانی ٹرک افغانستان، وسطی ایشیاء، ای سی او ممالک حتیٰ کہ یورپی ممالک کا سفر بلا روک ٹوک کر سکتے ہیں۔

ٹی آئی آر کنونشن ایک قانونی فریم ورک ہے جو ممبر ممالک کی ٹرانزٹ ٹریڈ کے لئے جانے والے ٹرکوں کو بغیر کسٹمز ڈیوٹی اور ٹیکس کے آمدورفت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں ٹی آئی آر کنونشن ممبر ممالک کے مابین اشیاء کی ترسیل کے لئے درکار مطلوبہ سیکورٹی اور گارنٹی فراہم کرتا ہے۔ دنیا کے 68 ممالک اور یورپی یونین اس کے ممبران میں شامل ہیں۔

ٹی آئی آر کنونشن فی الوقت دنیا میں سب سے وسیع تر کسٹمز ٹرانزٹ کی سہولیات فراہم کرنے کا معاہدہ ہے۔ انٹرنیشنل روڈ ٹرانسپورٹ یونین جنیوا اس کنونشن پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہے۔ پاکستان کے علاوہ تمام ای سی او ممالک ٹی آئی آر کے ممبر ہیں۔ ٹی آئی آر میں شمولیت کے بعد ہر تجارتی گاڑی کے ساتھ ممبر ممالک میں مستند تصور کیا جانے والی ایک دستاویز ہوتی ہے جسے ”ٹی آئی آر کارنے“ کہا جاتا ہے جو برآمد کنندہ کے ملک، ٹرانزٹ ملک، ممالک اور درآمد کنندہ کے ملک میں قابل قبول اور مستند تصور کی جاتی ہے۔ مزید برآں کنٹینر کی روانگی کے ملک میں کسٹمز کنٹرول کے لئے لئے گئے اقدامات کو ٹرانزٹ اور حتمی منزل کے ملک میں مستند تصور کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :