دو طرفہ مسائل ایجنڈے میں شامل کئے بغیر بھارت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے ‘ سرتاج عزیز

پیر 31 اگست 2015 13:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے واضح کیا ہے کہ دو طرفہ مسائل ایجنڈے میں شامل کئے بغیر بھارت سے مذاکرات نہیں ہوسکتے ‘ ڈی جی ر ینجرز اور بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے کمانڈرز کے درمیان اگلے ہفتے ہوگی ‘ افغانستان کا امن عمل طالبان قیادت کا مسئلہ حل ہونے کے بعد فوری طورپرپھرشروع ہوگا۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پیشگی شرائط کے باعث گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں دونوں ممالک کے سلامتی کے مشیروں کی سطح کے مذاکرات نہیں ہوسکے۔مشیر نے بتایا کہ کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی کے باوجود ڈی جی رینجرز اور بھارتی بارڈر سیکورٹی فورسز کے کمانڈروں کے درمیان ملاقات اگلے ہفتے ہوگی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس کے دورے کا مقصد وزیراعظم نواز شریف کے آئندہ دورہ امریکہ کے متعلق امور کی جزیات طے کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سوزن رائس کو بھارت کے ساتھ کشیدگی کے بارے میں پاکستان کے موقف سے آگاہ کردیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر نے پاکستانی رہنماؤں سے مذاکرات کے دوران یہ واضح کیا کہ ان کا ملک خطے میں امن اور استحکام کیلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کا امن عمل طالبان قیادت کا مسئلہ حل ہونے کے بعد فوری طورپرپھرشروع ہوگا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بعض علاقوں میں پرتشدد واقعات پر پاکستان کو تشویش ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ افغانستان میں مختلف تخریبی سرگرمیوں میں داخلی عناصر ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورامریکہ کے درمیان اچھے تعلقات موجود ہیں۔