خواجہ آصف نئی آٹو پالیسی پر اتفاق رائے قائم کرنے میں ناکام

پیر 31 اگست 2015 13:07

خواجہ آصف نئی آٹو پالیسی پر اتفاق رائے قائم کرنے میں ناکام

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر بجلی و پانی خواجہ آصف نئی آٹو پالیسی 2015-16ء پر اتفاق رائے قائم کرنے میں ناکام ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نئی پالیسی کے تحت موجودہ کاریں تیار کرنے والوں کو مالیاتی مراعات دینے پر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ای سی سی کی سب کمیٹی کے کنونیئر خواجہ آصف کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کی ملاقات میں نئی آٹو پالیسی کے ڈرافٹ پر اتفاق رائے قائم کرنے میں ناکام رہے کیونکہ وہ ایف بی آر کو مقامی (او ای ایمز) کو مالیاتی مراعات کے موقف پر نظرثانی کرنے میں ناکام رہے جو وہ نئی لوگوں کو آفر کر رہے ہیں اس ملاقات کو ڈپٹی کنونیئر آف سب کمیٹی محمد زبیر چیئرمین پرائیوٹائزیشن کمیشن ڈاکٹر اسماعیل مفتاح‘ ایف بی آر کے چیئرمین طارق باجوہ‘ کامرس و دفاعی پیداوار کے حکام نے شرکت کی تھی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ وزارت قانون کے حکام ای سی سی اجلاس میں لگائے گئے اعتراضات سے بعد میں ہٹ گئے تھے کیونکہ انہوں نے کہا کہ کیونکہ یہ پالیسی پرائیویٹ سیکٹر سے ہے اس لئے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے ملاقات میں بیشتر اسٹیک ہولڈرز کا موقف تھا کہ اگر موجودہ او ایم ایز اگر گرین فیلڈ میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو انہیں نئے امیدواران کے طور پر سمجھا جائے مگر ایف بی آر کے حکام نے اس چیز کی مخالفت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اسٹیک ہولڈرز کے مابین اتفاق رائے لانے کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خواجہ آصف نے فائنل سفارشات لانے کا حکم دیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ کل منگل کو سب کمیٹی کے اجلاس میں یہ معاملہ حل ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :