لاہور ہائیکورٹ نے تاحکم ثانی الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی

پیر 31 اگست 2015 12:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے تاحکم ثانی ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی عائد کردی‘ عدالت نے حکومت سے الطاف حسین کی تمام تقاریر اور ان کی شہریت کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا‘ وفاق ‘ وزارت قانون ‘ الطاف حسین اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

پیر کو لاہور ہائیکورٹ میں الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے سے متعلق چار درخواستوں کی سماعت ہوئی لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی‘ جسٹس مظہر اقبال سندھو اور جسٹس ارم شہزاد گل پر مشتمل بینچ نے درخواستیں باقاعدہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی تقاریر نشر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی۔

(جاری ہے)

عدالت نے وفاق‘ وزارت قانون ‘ الطاف حسین اور وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو نوٹسز جاری کردیئے آئندہ سماعت پر الطاف حسین سے متعلق تمام معلومات ‘ تقاریر کا ریکارڈ اور الطاف حسین کی شہریت کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا۔ درخواست گزاروں کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ الطاف حسین پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کے خلاف تقاریر کرتے ہیں جو کہ ملک سے غداری کے مترادف ہے ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے۔