لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے مزدوروں،کسانوں،خواتین اور اقلیتی امیدواروں کے براہ براست انتخابات کے لئے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس مزید سماعت کے لئے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 31 اگست 2015 11:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل ایک سو چالیس کے تحت بلدیاتی انتخابات سمیت ہر قسم کے انتخابات میں خفیہ رائے شماری کے ذریعے امیدواروں کا ا نتخاب لازم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے مزدوروں،کسانوں،خواتین اور اقلیتی امیدواروں کی خفیہ رائے شماری کے ذریعے انتخاب کی بجائے سلیکشن کا طریقہ کار وضح کیا گیا ہے جو کہ آئین سے متصادم ہے اور من پسند امیدواروں کو نوازنے کی حکومتی سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت لوکل گورنمنٹ کی شق تیرہ کوآئین سے متصادم ہونے کی بناءپر کالعدم قرار دے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے والے مزدوروں،کسانوں،خواتین اور اقلیتی امیدواروں کے براہ براست انتخابات کے لئے دائر درخواست کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے کیس مزید سماعت کے لئے چیف جسٹس کو واپس بھجوا دیا۔

متعلقہ عنوان :