لاہور ہائیکورٹ نے ماحولیاتی آلودگی کے قوا نین پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت سے نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2013پر عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 31 اگست 2015 11:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اصغر لغاری نے موقف اختیار کیا کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے موسم تبدیل ہو رہے ہیں۔موسمیاتی تبدیلیوں سے بارشوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے سیلابوں کی شدت بڑھ گئی ہے۔تین سال قبل آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ۔9.6بلین کا نقصان اٹھانا پڑا۔

(جاری ہے)

نئے ڈیم نہ بننے اور درخت کاٹے جانے کی وجہ سے آنے والے چند سالوں میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہو گا جبکہ زیر زمین پانی کے ذخائر ختم ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ غیر موثر قوانین کی بنا پر پاکستان موحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے مگر حکومتی توجہ نہ ہونے کے برابر دکھائی دے رہی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے موجودہ قوانین کو موثر بنانے اورقوانین پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ طلب کیا جائے۔جس پر عدالت نے وفاقی حکومت سے نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی 2013پر عمل درآمد رپورٹ طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت دو ستمبر تک ملتوی کر دی۔