ڈاکٹر عاصم حسین کے دور وزارت میں سوئی سدرن گیس کمپنی میں ہونے والی بھرتیوں تحقیقات شروع کردی گئیں

ڈاکٹر عاصم تفتیش کے دوران فر فر بول رہے ہیں۔ انہوں نے پیٹرولیم کے مختلف ٹھیکوں میں ہونے والی بدعنوانیوں ،اپنے دور وزارت میں مختلف اداروں میں بھرتیوں، زمینوں پر قبضے اور منی لانڈرنگ سے متعلق تفصیلات ہی فراہم نہیں کیں بلکہ اپنے نجی اسپتال میں ہونے والے گھپلوں سے بھی آگاہ کردیا

ہفتہ 29 اگست 2015 22:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) ڈاکٹر عاصم حسین کے دور وزارت میں سوئی سدرن گیس کمپنی میں ہونے والی بھرتیوں کی بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ ایس ایس جی سی کے افسران کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایس ایس جی سی ،ایل این جی اور دیگر پیٹرولیم کے ٹھیکوں سے متعلق کرپٹ افراد کی مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔

ڈاکٹر عاصم حسین سے جوائنٹ انٹیروگیشن کرنے والی ٹیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم تفتیش کے دوران فر فر بول رہے ہیں۔ انہوں نے پیٹرولیم کے مختلف ٹھیکوں میں ہونے والی بدعنوانیوں ،اپنے دور وزارت میں مختلف اداروں میں بھرتیوں، زمینوں پر قبضے اور منی لانڈرنگ سے متعلق تفصیلات ہی فراہم نہیں کیں بلکہ اپنے نجی اسپتال میں ہونے والے گھپلوں سے بھی آگاہ کردیا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم اور ایس ایس جی سی کے ایم ڈی شعیب وارثی کیخلاف چار ماہ سے تحقیقات کا سلسلہ جاری تھا،شعیب وارثی پر غیر قانونی بھرتیوں اور کروڑوں روپے رشوت لے کر کمرشل گیس کنکشن دئیے جانے کے الزامات ہیں، تاہم شعیب وارثی کی گرفتاری سے قبل ڈاکٹر عاصم کو گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان ہی الزامات کے تحت سابق ایم ڈی ایس ایس جی سی زوہیر صدیقی اور کامران ناگی کو بھی ان کی رہائشگاہ سے گرفتار کیاگیا اور ان سے ڈاکٹر عاصم کے حکم پر کی جانے والی بھرتیوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ تحقیقاتی اداروں نے ڈاکٹر عاصم کی وزارت کے دور میں ادارے میں ہونے والی تمام بھرتیوں اور دیے گئے ٹھیکوں کا ریکارڈ بھی مانگ لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :