الیکشن کمیشن نے ہمارا کھل کر دفاع کیوں نہیں کیا ؟الیکشن کمیشن کے تین ارکان کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

الیکشن کمیشن کا ایک اہم اجلاس (کل طلب کرلیا گیا ٗمستقبل کا لائحہ عمل طے کئے جانے کا امکان

ہفتہ 29 اگست 2015 21:47

لاہور/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان کی طرف سے استعفے نہ دینے کی صورت میں اسلام آباد میں احتجاج کر نے کے اعلان اور الیکشن کمیشن کی طرف سے کھل کر دفاع نہ کر نے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے تین ارکان مستعفی ہونے پر تیار ہو نے پررضامند ہوگئے تینوں ارکان پیر کو اپنے استعفے چیف الیکشن کمشنر کو پیش کریں گے ‘ جبکہ عمران خان کے نئے الزامات کے بعد پیدا صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن کا ایک اہم اجلاس بھی پیر کو طلب کرلیا گیاہے جس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کئے جانے کا امکان ہے ۔

ہفتہ کونجی ٹی وی چینل کے مطابق پنجاب سے الیکشن کمیشن کے رکن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی ٗ سندھ سے جسٹس ریٹائرڈ محمد روشن عیسانی اور خیبر پختون خوا سے جسٹس ریٹائرڈ شہزاد اکبر خان نے الیکشن کمیشن کی طرف سے اپنا دفاع نہ کئے جانے پر مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے رپورٹ کے مطابق ان میں سے ایک رکن نے باقاعدہ اپنا استعفیٰ تیار بھی کرلیا ہے اور توقع ہے کہ تینوں ارکان پیر کو چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ رضا محمد خان سے ملاقات کر کے اپنے استعفے پیش کرینگے اطلاعات کے مطابق ان ارکان نے الیکشن کمیشن کی طرف سے کھل کر اپنا دفاع نہ کر نے پر استعفے دینے کا فیصلہ کیا ہے ان کا موقف ہے کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان کی طرف سے ان پر لگائے گئے الزامات پر کھل کر ان کادفاع کر نا چاہیے تھا دریں اثناء الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس پیر کو اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضاکرینگے اس اجلاس میں عمران خان کی طرف سے اسلام آباد میں احتجاج کے پروگرام ٗالیکشن کمیشن کے ارکان کے استعفوں اور دیگر اہم امورپر غور کیا جائیگا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی طرف سے بھی استعفوں کے مطالبے کے بعد ان ارکان نے یہ فیصلہ کیا ہے جبکہ ایک حالیہ اجلاس کے بعد ان ارکان کی طرف سے یہ اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ عمران خان کے دباؤ میں آکر استعفے نہیں دینگے ۔

متعلقہ عنوان :