پشاور میں حلف برداری تقریب کے بعد لیڈی ہیلتھ سپروائزروں نے منتخب نمائندوں کا راستہ روک لیا

ہفتہ 29 اگست 2015 21:08

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) پشاور میں حلف برداری تقریب کے بعد لیڈی ہیلتھ سپروائزروں نے منتخب نمائندوں کا راستہ روک لیا اور ایک گھنٹہ ہائی سکول نمبر ون سٹی کے گیٹ پر قبضہ کرکے بلدیاتی نمائندوں کواندر محصور کرلیا،ہفتہ کے روز حلف برادری تقریب کے بعد پشاور کے مختلف بی ایچ یوز اور آرایچ سیز میں کام کرنے والی لیڈی ہیلتھ سپروازئزر نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاجاً سکول کے اوٹ گیٹ پر قبضہ کرلیا جس کی وجہ سے منتخب نمائندے اندر محصور ہوگئے اور ایک گھنٹے تک کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی ، جس کے بعد بعض نمائندوں نے ان کے ساتھ مذاکرات کئے اوران کی یقین دہانی پر ایل ایچ ایس نے احتجاج ختم کرتے ہوئے راستہ کھول دیا۔

اس موقع پرصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے لیڈی ہیلتھ سپروائزرز کا کہنا تھا کہ2012میں سپریم کورٹ کے حکم پر انہیں مستقل کیا تھا لیکن تاحال انہیں کسی قسم کی مراعات نہیں دی جا رہی، اور وہ آٹھ ہزار روپے کے قلیل تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور ہیں اور تو اور پچھلے تین مہینے سے ان کی وہ تنخواہ بھی بند کردی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بند تنخواہیں ریلیز کرکے تین سالہ بقایاجات ادا کئے جائیں بصورت دیگر صحت سے متعلق تمام سرگرمیوں سے بائیکاٹ کریں گے وہ پیر کے روز سے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا دینگے جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

متعلقہ عنوان :