دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو سندھ پر حملہ قراردیناقائم علی شاہ کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے،شاہد خاقان عباسی

کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنارہے ،اگر کسی کو گرفتاریوں پر تحفظات ہیں تو یہ معاملہ اپیکس کمیٹی میں اٹھایا جائے،وفاقی وزیر پٹرولیم ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر پیشرفت ہورہی ہے ،معاملہ جلد حل ہوجائیگا ،ذوالفقار مرزا کے والد کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 29 اگست 2015 18:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کرپشن اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کو سندھ پر حملہ قراردینا وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے ۔گرفتاریوں پر تحفظات کے ازالے کا بہترین فورم اپیکس کمیٹی ہے ۔اگر کسی کو گرفتاریوں پر تحفظات ہیں تو یہ معاملہ اپیکس کمیٹی میں اٹھایا جائے ۔

حکومت کسی کو انتقامی کارروائی کا نشانہ نہیں بنارہی ہے ۔یہ بات انہوں نے ہفتہ کو سابق اسپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے سسر اور سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹرذوالفقار مرزا کے والد جسٹس (ر)ظفر حسین مرزا کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ کرپشن اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیاں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے ہورہی ہیں ۔

(جاری ہے)

کرپشن کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔کسی ایک صوبے میں یہ کارروائیاں نہیں ہورہی ہیں بلکہ پورے ملک میں ہورہی ہیں ۔ان کارروائیوں کے خلاف یہ تاثر دینا کہ یہ صرف سندھ میں ہورہی ہیں درست نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا گیا تھا ۔آپریشن کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔کوئی ادارہ کسی ادارے کو بائی پاس نہیں کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر پیش رفت ہورہی ہے ۔وزیر اعظم نے جن لوگوں کو ذمہ داریاں دی ہیں وہ اس معاملے پر احسن طریقے سے کام کررہے ہیں توقع ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہوجائے گا ۔قبل ازیں انہوں نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے ان کے والد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی۔