کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات پر ہزارہ ریجن کے ایک ہیڈکانسٹیبل اور جونیئر کلرک کومعطل کردیاگیا

ہفتہ 29 اگست 2015 16:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے کرپشن اور بدعنوانی کے الزامات پر ہزارہ ریجن کے ایک ھیڈکانسٹیبل اور جونئیر کلرک کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ایلیٹ فورس کے جونئیررینک کے ایک آفسر نے آئی جی پی کو شکایت پر مبنی ایک درخواست پیش کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایلیٹ فورس کے ایس پی کے ریئڈر ایل ایچ سی سعید اور جونیئر کلرک گل فراز ایلیٹ فورس کے کانسٹیبلوں اور اہلکاروں کی تنخواہوں سے غیر قانونی کٹوتی کرکے اپنے جیب میں ڈالتے ہیں۔

آئی جی پی نے اس شکایت کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن کو اس معاملے میں انکوائری کرنے کا حکم جاری کیا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن نے اپنی انکوائری رپورٹ میں دونوں کے الزامات کو حقیقت پر مبنی قرار دیا۔ آئی جی پی نے ڈی آئی جی انکوائری اینڈ انسپکشن کی رپورٹ کی روشنی میں ایل ایچ سی سعید اور جونیئر کلرک گل فراز کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف مزید محکمانہ کاروائی کرنے کا حکم جاری کر دیا۔

دریں اثناء انسپکٹرجنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ناصر خان دُرانی نے قتل کے ایک مقدمے میں ناقص تفتیش پر انچارج انوسٹی گیشن تھانہ یکہ توت پشاورکے سب انسپکٹر وارث خان کو فوری طور پر معطل کرکے ان کے خلاف ایس ایس پی آپریشن پشاور کو محکمانہ کاروائی کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔