Live Updates

عمران خان کا ایک بار پھر نواز شریف کو چیلنج ؛ دعوت دیتا ہوں کہ این اے 122 پر میرے ساتھ آکر میچ کھیلیں ،پتہ چل جائے گا کہ لاہور کی عوام کس کے ساتھ ہے

ہفتہ 29 اگست 2015 14:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر وزیر اعظم نواز شریف کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ دعوت دیتا ہوں کہ این اے 122 پر میرے ساتھ آکر میچ کھیلیں پتہ چل جائے گا کہ لاہور کی عوام کس کے ساتھ ہے،خورشید شاہ نے پنجاب میں الیکشن کمیشن ممبران جسٹس ریاض(ر) کیانی پر مک مکا کے حوالے سے قومی سے معافی مانگی ہے،واضح ہوگیا ہے کہ الیکشن کمیشن 2013 کے انتخابات میں دھاندلی میں ملوث تھااگر الیکشن ٹریبونل کے رزلٹ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ سے پہلے آ جاتے تو آج جوڈیشل کمیشن کا نتیجہ بھی مختلف ہوتا ،الیکشن کمیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ میرے خلاف ریفرنس دائر کرے۔

ان خیالات کا اظہار عمران خان نے لاہور روانگی سے قبل بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر الیکشن ٹریبونل کے فیصلے جوڈیشل کمیشن کے رزلٹ سے پہلے دے دیئے جاتے تو آج جوڈیشل کمیشن کا رزلٹ مختلف ہوتا ،جان بوجھ کر ٹریبونل کے فیصلوں پر تاخیر کا شکار کیاگیا ہے ،اچانک اس وقت چیئرمین نادرا کا چھٹی پر چلے جانا ایک تاخیری حکمت عملی تھی ،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے2013 کے انتخابات میں اپنے امپائروں کے ساتھ مل کر میچ کھیلا،الیکشن کمیشن 2013کے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کے ساتھ سائے کی طرح تھی کیونکہ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے تسلیم کیا ہے کہ ہم نے مسلم لیگ (ن) کے ساتھ مل کر جسٹس (ر) کیانی کو پنجاب الیکشن کمیشن کا ممبر منتخب کیا جس سے مسلم لیگ (ن) اور الیکشن کمیشن کی ملی بھگت کھل کر سامنے آگئی ہے ،عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کو ایک بار پھر چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ این اے 122 میں نواز شریف میرے مقابلے میں الیکشن لڑیں تو پتہ چل جائے گا کہ 2013 کے انتخابات میں لاہور کی عوام کس کے لئے سڑکوں پر نکلی تھی، ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو دعوت دیتا ہوں کہ میرے خلاف ریفرنس دائر کرے ،جسٹس (ر) کاظم ملک نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں 30 فیصلے دیئے اس وقت وہ ٹھیک تھے لیکن جوں ہی ایک فیصلہ مسلم لیگ (ن) کے مخالف دیا تو انہیں فوری طور پر ہٹا دیا گیا ،عمران خان نے کہا کہ این اے 122 کے فیصلے پر امید وار کے حوالے سے مشاورت کریں گے اور آئندہ کا لائحہ عمل بھی طے کر یں گے ،سکیورٹی خدشات کے پیش نظر لاہور میں ریلی نہیں نکالی جائے گی ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات