لیبیا : تارکین وطن کی کشتی میں ایک پاکستانی 9گھنٹے تک موت زندگی کی جنگ لڑتا رہا ، کوسٹ گارڈ پہنچے تو والدہ اور چھوٹی بہن جان کی بازی ہار چکی تھیں

ہفتہ 29 اگست 2015 14:34

لیبیا : تارکین وطن کی کشتی میں ایک پاکستانی 9گھنٹے تک موت زندگی کی جنگ ..

زوارہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 اگست۔2015ء) ایک نوعمر پاکستانی شیفض حمزہ کو لیبیا کے سمندر میں ڈوبنے والی تارکینِ وطن کی ایک کشتی کے تختے پر تقریباً 9 گھنٹے تک زندگی اور موت کی جنگ لڑنی پڑی اور جب تک کوسٹ گارڈز پہنچے ،اس کی والدہ اور چھوٹی بہن جان کی بازی ہار چکی تھیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ریڈ کریسنٹ کے ترجمان محمد المصراتی کے حوالے سیبتایا ہے کہ جمعرات کو لیبیا کے مغربی ساحل زوارہ کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 76 افراد ہلاک ہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ تقریباً 198 افراد کو بچا لیا گیا جن میں عرب اور افریقی پس منظر رکھنے والے افراد شامل ہیں تاہم درجنوں لوگ ابھی بھی سمندر میں لاپتہ ہیں۔زوارہ کے قریب ایک پولیس اسٹیشن میں زمین پر اپنے بھائی کے برابر بیٹھے حمزہ کو بھی بحفاظت سمندر سے نکالا گیا۔

(جاری ہے)

17 سالہ حمزہ نے بتایا: "ہم نے رات ڈیڑھ بجے کے قریب سفر کا آغاز کیا، وہ ایک لکڑی کی کشتی تھی، جس میں 350 افراد سوار تھے، میرے ساتھ میرے والد، والدہ، میری 11 سالہ بہن، 27 سالہ بہن اور 16 سالہ بھائی بھی کشتی میں موجود تھے۔

"حمزہ نے زمین کو گھورتے ہوئے کہا: "تقریباً آدھے گھنٹے بعد کشتی نے ہچکولے کھانے شروع کردیئے اور پانی کشتی میں داخل ہوگیا اور پھر ہم نے خود کو کھلے سمندر میں پایا۔""کشتی لکڑے کے ٹکڑوں میں تقسیم ہوگئی، میری والدہ اور میں نے ایک ٹکڑا پکڑ لیا اور پھر میں نے اپنے بھائی اور چھوٹی بہن کو بھی برابر میں دیکھا۔"