15 کروڑ بچت کیساتھ کورنگی کراسنگ فلائی اوور پر ترقیاتی کام کا آغاز چند روز میں کردیا جائیگا، شعیب احمد صدیقی

منصوبہ6 ماہ کے مختصر عرصے میں مکمل ہوگا، غلط تخمینہ لگانے پر کنسلٹنٹ فرم، چیف انجینئر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے، کمشنر وایڈمنسٹریٹر کراچی

جمعہ 28 اگست 2015 22:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) 15 کروڑ روپے بچت کے ساتھ کورنگی کراسنگ فلائی اوور پر ترقیاتی کام کا آغاز آئندہ چند روز میں کردیا جائے گا جو 6 ماہ کے مختصر عرصے میں مکمل ہوگا، غلط تخمینہ لگانے پر کنسلٹنٹ فرم، چیف انجینئر کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس بات کا فیصلہ گزشتہ شب ایڈمنسٹریٹر کراچی شعیب احمد صدیقی کی صدارت میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ کورنگی کراسنگ فلائی اوور کا پی سی ون 40 کروڑ روپے کا منظور ہوا جبکہ ٹینڈر میں انڈر پاس بھی شامل کرکے 39 کروڑ کا ٹینڈر کھولا گیا تاہم انڈر پاس کا فائل ورک مکمل نہیں ہے اور نہ ہی متعلقہ جگہ پر انڈر پاس کی ضرورت ہے اگر انڈر پاس پر کام کیا بھی گیا تو یوٹیلیٹی سروسز کی وجہ سے مسائل پیدا ہونگے اور ترقیاتی منصوبہ غیر ضروری تاخیر کا شکار ہوگا جس سے جگہ کی مناسبت سے شہریوں کے لئے تکلیف کا باعث اور کورنگی کریک جانے والی لازمی ٹرانسپورٹ کے لئے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ اس جگہ پر انڈر پاس غیر ضروری ہے اس منصوبے کو ختم کرکے فلائی اوور پر کام شروع کیا جائے جو 25 کروڑ روپے تخمینی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، غلط تخمینہ لگانے پر کنسلٹنٹ فرم، چیف انجینئر کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا تاہم اس منصوبے میں 15 کروڑ روپے کی بچت کے ساتھ اس منصوبے پر فوراً کام شروع کرنے کی منظوری دی گئی، دریں اثناء ایڈمنسٹریٹر کراچی شعیب احمد صدیقی نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کنٹریکٹرز سے کہا ہے کہ کام تیز اور آسان بنائیں نہ خود غلط کام کریں اور نہ ہی کسی کے غلط کام میں شامل ہوں،ایڈوانس کام کی کوئی حیثیت نہیں اور نہ ہی ایڈوانس کام کو قانونی بنایا جائے گا جب تک فنانس ڈپارٹمنٹ کی مالیاتی منظوری اور متعلقہ منصوبے کیلئے رقم موجود اور کنٹریکٹر کو کام کا حکم نامہ نہ ملا ہو کام شروع نہ کیا جائے، تمام بل آئی اینڈ کیو سی کی جانچ پڑتال کے بعد ہی اداہونگے، وہ کنٹریکٹر ایسوسی ایشن کے ایک وفد سے بات چیت کررہے تھے جس نے سوک سینٹر میں ایڈمنسٹریٹر کراچی سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اس موقع پر کہا کہ Devolve محکموں کاکام فوری طور پر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں منتقل کردیا گیا ہے یہ اسکیمیں اب بلدیہ عظمیٰ کراچی خود مکمل کرے گی بلدیہ عظمیٰ کراچی کی بحالی کے بعد ان Devolve محکموں کا کوئی کردار باقی نہیں رہا، اے جی سندھ کو بل بھیجنے سے پہلے آئی اینڈ کیو سی اس کو پوری طرح چیک کرے گی اگر آئی اینڈ کیو سی نے تسلی بخش رپورٹ نہ دی تو کنٹریکٹر اور ایم بی ریکارڈ کرنے والے انجینئر کے خلاف کارروائی ہوگی، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ یہ شہر ہم سب کا ہے ہم سب کو یہیں رہنا ہے لہٰذا ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اس کی ترقی کے لئے پورے خلوص اور ایمانداری سے کام کیا جائے، انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہیں ہوگی انصاف کیا جائے گا انہوں نے ہدایت کی کہ تمام کنٹریکٹرز کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے طریقہ کار وضع کیا جائے تاکہ سب کو ادائیگیاں کی جائیں کسی ایک کو زیادہ اور کسی کو کم نہیں بلکہ سب کو برابر ادائیگیاں ہوں گی۔

متعلقہ عنوان :