کراچی، بکراپیڑی ملیر کے سینکڑوں بیوپاریوں، مویشی مالکان کا غیر قانونی ٹیکس وصولی ،سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ ،دھرنا

جمعہ 28 اگست 2015 22:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) بکراپیڑی ملیر کے سینکڑوں بیوپاریوں اور مویشی مالکان کا غیر قانونی ٹیکس وصولی اور سہولیات کی عدم دستیابی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا ، ڈی ایم سی ملیر افسران کے خلاف شدید نعرے بازی ۔سال کے 12ماہ کے علاوہ عیدالاضحٰی کے موقع پر من گھڑت لاکھوں روپے کا ٹیکس وصول کیا جاتا ہے لیکن ڈی ایم سی ملیر بکرا پڑی میں بجلی ، پانی ، صفائی ودیگر سہولیات دینے میں ناکام رہی ہے ، ٹیکس کم کرکے سہولیات نہیں دی گئی تو بکرا پڑی بند کردیں گے: بیوپاریوں اور مویشی مالکان کی صحافیوں سے گفتگو ۔

۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بکرا پڑی ملیر میں بیوپاریوں اور مویشی مالکان نے ڈی ایم سی ملیر کی جانب سے غیر قانونی اضافی ٹیکس وصولی اور بکرا پڑی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف گذشتہ روز احتجاجی مظاہرہ کرکے چنگی ٹیکس کے سامنے دہرنا دیا ، جس میں سینکڑوں کی تعداد میں مویشی مالکان نے شرکت کی، مظاہرین نے ڈی ایم سی ملیر ، ٹیکس وصول کرنے والے ٹھیکیدار اور عملے کے خلاف شدید نعرے بازی کی، اس موقع پر صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاھ میمن گوٹھ میں فٹبال میچ کے پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت میں شرکت کے لئے گذرنے والے تھے جنہوں نے احتجاجی مظاہر ے کے باعث اپنا روٹ تبدیل کیا، مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے بیوپاریوں اور مویشی مالکان ارشد بلوچ ، نیاز احمد، عبدالجبار ،محمد سانول ، محمد فاضل ، عبداللطیف نے کہا کہ ملیر بکرا پڑی سال کے 12ماہ میں مویشیوں سے بھری رہتی ہے لیکن عیدالاضحٰی کے مووقع پر ملک بھر سے مویشی لائے جاتے ہیں ،اس پرانی بکرا پڑی سے ٹیکس وصولی کے نام پر غنڈہ ٹیکس وصول کیا جاتا ہے ، ان دنوں ڈی ایم سی ملیر نے ایک مویشی پر 20روپے ٹیکس کے بجائے 100روپئے ٹیکس مصلت کردیا ہے ، جو شدید احتجاج کے بعد 80روپے کردیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ڈی ایم سی ملیر اور ٹھیکیدار لاکھوں روپے بکراپڑی سے ٹیکس کی مد میں لوٹ رہے ہیں لیکن بکراپڑی پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا جارہاہے، پڑی چلانے والے ، بیوپاری اور مویشی مالکان کو بنیادی سہولیات بجلی ، پانی ، سیوریج ، صفائی ، اسٹریٹ لائیٹ سمیت کوئی سہولت میسر نہیں ، ایسی حالت میں ڈی ایم سی ملیر کو ٹیکس وصول کا کوئی حق حاصل نہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مویشی مالکان سے مناسب قانونی ٹیکس وصول کیا جائے اور بکرا پڑی کو بجلی ، پانی اور سیوریج سمیت تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں بصورت دیگر احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے بکراپڑی بند کرنے پر مجبور ہوجائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :