جنرل پرویز مشرف پر کوئی غداری کا مقدمہ نہیں ہے ‘کوئی آرمی چیف غدار نہیں ہوسکتا یہ فضول بات ہے،۔فوج نے ملک میں امن قائم کیا ہے،اس وقت حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے ۔افغانستان میں نئی حکومت کے آنے کے بعد ہمارے تعلقات بہتر ہوسکتے تھے لیکن ہم نے کوشش کی بجائے زبانی جمع خرچ کیا ، آج افغانستان کی سرحد بھی ہمارے لیے غیر محفوظ ہے، بھارت کا عمل دخل پہلے سے بلوچستان اور کراچی میں بھی رہا ہے جس کے شواہد موجود ہیں،سرحدوں پر بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں

مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی پیر صاحب پگارا سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 28 اگست 2015 21:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے فوج کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۔فوج نے امن قائم کیا ہے ۔پانچ سال تک وزیر داخلہ رہا ہوں لیکن اپنے دور میں امن قائم نہیں کرسکا تھا ۔ملک میں نہ خارجہ کا وزیر اور نہ ہی خارجہ پالیسی ۔افغانستان سے تعلقات بہتر ہوسکتے تھے لیکن ہم ایسا نہیں کرسکے ۔

جنرل پرویز مشرف پر کوئی غداری کا مقدمہ نہیں ہے ۔کوئی آرمی چیف غدار نہیں ہوسکتا یہ فضول بات ہے ۔کراچی کا موسم اچھا ہے ۔ ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں ۔یہاں سے امن کا پیغام لے کر پورے ملک میں جارہے ہیں ۔جن جماعتوں میں عسکری ونگز ہیں ان کا خاتمہ ہونا چاہیے ۔جن کے آپریشن پر حقیقی تحفظات ہیں وہ دور ہونے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

یہ بات انہوں نے مسلم لیگ (فنکشنل) کے سربراہ اور حروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگارا سے ان کی رہائش گاہ راجہ ہاؤس میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

اس موقع پر وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (فنکشنل) کے صوبائی صدر پیر صدر الدین شاہ راشدی ،وزیراعظم کے معاون خصوصی امتیاز شیخ ،مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ اور دیگر بھی موجود تھے ۔قبل ازیں چوہدری شجاعت حسین نے پیر پگارا سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔ملاقات میں متحدہ مسلم لیگ اور اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے قیام کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی ۔

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اس وقت حکومت کی کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے ۔افغانستان میں نئی حکومت کے آنے کے بعد ہمارے تعلقات بہتر ہوسکتے تھے ۔لیکن ہم نے کوشش کی بجائے زبانی جمع خرچ کیا اور آج افغانستان کی سرحد بھی ہمارے لیے غیر محفوظ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا عمل دخل پہلے سے بلوچستان اور کراچی میں بھی رہا ہے جس کے شواہد موجود ہیں اور بھارت اب بھی سرحدی دہشت گردی کررہا ہے ۔

ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ان پر کوئی غداری کا مقدمہ نہیں ہے ۔کوئی آرمی چیف غدار نہیں ہوسکتا ہے ۔یہ باتیں فضول ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پیر پگارا سے ملاقات میں تمام امور پر بات ہوئی ہے اور ان سے ہدایات لی ہیں جن پر عمل کریں گے ۔ہم سب ملک کے لیے اچھا سوچتے ہیں اور اسی لیے آگے بڑھ رہے ہیں ۔

لیگی دھڑوں کے اتحاد کے سوال پر انہوں نے کہا کہ صرف مسلم لیگیوں کو نہیں سب کو جمع ہونا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن کی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں اور ہم امن کا یہ پیغام لے کر پورے ملک میں جارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن جاری رہنا چاہیے اور جن جماعتوں کے عسکری ونگز ہیں انہیں ختم ہونا چاہیے اور آپریشن پر جن کے حقیقی تحفظات ہیں ان کو دور کرنے کی ضرورت ہے ۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے مضبوط پارٹی میڈیا ہے اور میں میڈیا کے ساتھ ہوں ۔پیر صدر الدین شاہ راشدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو ملک کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔ملک ہے تو ہم سب ہیں اور ملک کی بقا و سلامتی کے لیے ہم سب کو متحد ہونا چاہیے ۔ہمارے بڑوں نے بھی ملک کے لیے قربانیاں دی تھیں اور اگر ملک پر کوئی آنچ آئی تو ہم بھی ملک پر جانیں قربان کریں گے۔

،قبل ازیں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے گھر پر گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مشکل نظر آرہا ہے ۔ان سے سوال کیا گیا کہ اگر آصف علی زرداری گرفتار ہوتے ہیں تو پھر کیا ہوگا تو انہوں نے کہا کہ پھر وہی ہوگا جو منظور خدا ہوگا ۔اگر زرداری گرفتار ہوتے ہیں تو پھر اس وقت دیکھا جائے گا ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کو فوج اور نواز شریف مل کر چلارہے ہیں،سندھ کے سابق وزیر داخلہ کے گھر آمد پر انہوں نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا سے ان کے والد جسٹس (ر)ظفر حسین مرزا کی وفات پر تعزیت کی فاتحہ خوانی کی۔