Live Updates

کسی عدالت یا الیکشن ٹریبونل نے ہمارے امیدواروں پردھاندلی ثابت ہونے کی بات نہیں کی، مسلم لیگ ن

عوام پر اعتماد کی وجہ سے دوبارہ عوامی عدالت میں جانے کافیصلہ کیا،جوڈیشل کمیشن میں جانے سے پہلے تحریک انصاف نے سمجھوتہ کیاتھا کہ فیصلہ خلاف آنے پراپنے الزامات واپس لے لیں گے لیکن پھر سے وہی شور شروع ہوگیا ہے ،الزام تراشی کی بجائے عوام کی خدمت اور کارکردگی کامقابلہ ہوناچاہیے ،تحفظات دور کرنے کیلئے فورم موجود ہیں، انتشار ملک کے وقار کو مجروع کریگا،وفاقی وزیرانجینئرخرم دستگیرکی پریس کانفرنس

جمعہ 28 اگست 2015 21:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) مسلم لیگ ن نے کہاہے کہ کسی عدالت یا الیکشن ٹریبونل نے ہمارے امیدواروں پردھاندلی ثابت ہونے کی بات نہیں کی، عوام پر اعتماد کی وجہ سے دوبارہ عوامی عدالت میں جانے کافیصلہ کیا،جوڈیشل کمیشن میں جانے سے پہلے تحریک انصاف نے سمجھوتہ کیاتھا کہ فیصلہ خلاف آنے پراپنے الزامات واپس لے لیں گے لیکن پھر سے وہی شور شروع ہوگیا ہے ،الزام تراشی کی بجائے عوام کی خدمت اور کارکردگی کامقابلہ ہوناچاہیے ،تحفظات دور کرنے کیلئے فورم موجود ہیں انتشار ملک کے وقار کو مجروع کریگا۔

(جاری ہے)

جمعہ کووزیرمملکت وچیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر اوررکن قومی اسمبلی دانیال عزیز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجارت انجینئرخرم دستگیر نے کہاکہ ن لیگ کادھاندلی سے تعلق ثابت نہیں ہوسکا یہ الزام کسی عدالت نے قبول نہیں کیا انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال اسی موسم میں دشنام طرازی کی مہم عروج پر تھی تمام لگائے گئے الزامات جوڈیشل کمیشن کے سامنے ثابت نہیں کئے جاسکے انہوں نے کہا کہ اب بھی الیکشن ٹریبونلز کے جو فیصلے آئے ہیں ان تینوں فیصلوں میں ن لیگ کے امیدوار پر دھاندلی کاذکرنہیں اورفیصلوں میں دھاندلی کالفظ بھی نہیں ہے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم ان فیصلوں کے بعد ضمنی انتخابات میں حصہ لیں گے کیونکہ ہمیں پاکستان کی عوام پر یقین ہے انہوں نے کہاکہ پہلے کی طرح اب پھر وہی شور دوبارہ شروع ہوگیاہے حالانکہ جوڈیشل کمیشن میں جانے سے پہلے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف نے جو مفاہمت کی یاد داشت طے پائی تھی اس میں تحریک انصاف نے اتفاق کیاتھا کہ اگر فیصلہ ان کیخلاف آیا تو وہ الزامات واپس لے لیں گے جبکہ عمران خان نے اسی صورت میں نوازشریف کے پاس جاکرمبارکباد دینے کی بات بھی کی تھی انہوں نے کہاکہ ہم عاجزی کے ساتھ عوام کے پاس جارہے ہیں ہم نے ملک میں خوشحالی لانی ہے روزگار دینا ہے اوراسے روشن کرنا ہے لیکن اس معاملے پرتحریک انصاف ہماری معاونت کیلئے تیار نہیں انہوں نے کہاکہ اسی الیکشن کمیشن کے ارکان کے تحت2013ء کاالیکشن ہوا اور پی ٹی آئی نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں الیکشن شفاف ہوئے اس لئے ہمارے وہاں کے ارکان مستعفی نہیں ہونگے اس طرح انہوں نے الیکشن کمیشن کے رکن کی کارکردگی کو سراہا اس وقت اگر وہ اچھے تھے تو اب برے کیوں ہوگئے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ارکان یا کسی اور ادارے کے بارے میں کوئی تحفظات ہیں تو اس کا ایک طریقہ کار ہے اب الیکشن کمیشن کے ارکان کے استعفے کی بات اس لئے کی جارہی ہے کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کااعلان ہوچکا ہے انہوں نے کہاکہ ضمنی الیکشن پرامن اورشفاف طریقے سے مکمل ہونگے اصل چیلنج اوراصل مقابلہ عوام کی خدمت اور کارکردگی کاہوناچاہیے اب تک 36 ضمنی الیکشن ہوچکے ہیں اور ہوتے رہینگے عوام کی خدمت کی بات ہونی چاہیے کہ آج ہم نے فلاں پراجیکٹ شروع کیا ہے اور آج فلاں پراجیکٹ شروع کیا لیکن بدقسمتی سے خدمت کامقابلہ نہیں ہورہا صرف الزام تراشی کی جارہی ہے انہوں نے کہاکہ اختلافات کے باوجود ہم الیکشن ٹریبونلز سمیت پوری عدلیہ کااحترام کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ کسی معاملے پراختلاف ہوتو اس کیلئے ہرطرح کے فورم میسر ہیں لیکن انتشار سے ملک کاوقار مجروح ہوگا پارلیمنٹ پر حملے کی ایف آئی آرز سے متعلق سوال پر انہوں نے کہاکہ اس معاملے کو وسیع تناظر میں دیکھناچاہیے کہ اس سے اداروں کو استحکام حاصل ہوگایانہیں لیکن ایک وقت آئیگا کہ ان مقدمات پر قانونی کارروائی ہوگی انہوں نے کہاکہ ہمیں بیک وقت معیشت اور سیکیورٹی کی بہتری کیلئے کام کرنا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چارحلقوں سے متعلق ہم اس وقت بھی تحریک انصاف کو یہی مشورہ دیتے تھے کہ اس کیلئے مناسب فورم الیکشن ٹریبونلز میں وہی سے ان کا مسئلہ حل ہوسکتاہے حلقے کھولنے سے کوئی قانون موجود نہیں ہے انہوں نے کہاکہ جوڈیشل کمیشن کافیصلہ آنے کے باوجود پہلے والی الزام تراشی جاری ہے حالانکہ جوڈیشل کمیشن کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستا ن نے کی جن پر ان کو مکمل احترام تھا انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں3260میگاواٹ ہائیڈل بجلی کیلئے مختص فنڈز کی رقم سے سٹاک مارکیٹ میں سٹہ کھیلاجاتارہا اورصرف 19.6میگاواٹ بجلی بنائی گئی جس میں صوبے کے وزیرخزانہ ،وزیرتوانائی اوروزیراعلیٰ ملوث ہیں ہم نے اس معاملے پر کارروائی کیلئے دو ہفتے کاٹائم دے رکھا ہے اگرایکشن نہ لیاگیا تو ہم اس معاملے پرانہیں نہیں چھوڑیں گے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات