ڈاکٹرعاصم حسین نے اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث شخصیات کے نام بتا دئیے

دبئی میں کرپشن کے کیس میں گرفتارعرفان پوری کو بھی پاکستان لانے کا فیصلہ ، ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر کئی اہم شخصیات گرفتار ہوسکتی ہیں، ذرائع

جمعہ 28 اگست 2015 21:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) سابق صدرآصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اورہائرایجوکیشن کمیشن( ایچ ای سی)سندھ کے چیئرمین ڈاکٹرعاصم حسین نے اربوں روپے کی کرپشن اور اس میں ملوث شخصیات کے نام بتا دیئے ہیں جس کے بعد اب مزید تفتیش کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے دبئی میں گرفتارعرفان پوری کو بھی پاکستان واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی ذوہیر صدیقی کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری اور ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد مزید تفتیش کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، جے آئی ٹی میں نیب ، ایف آئی اے اور رینجرز کے نمائندے شامل ہونگے، نیب اور ایف آئی اے تحقیقات کرینگے ، رینجرز سیکورٹی امور کی نگرانی کرے گی، نیب ریفرنس تیار کرکے عدالت میں جلد پیش کرے گی ، تحقیقات کا دائرہ دبئی سے لندن تک وسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، دبئی میں کرپشن کے کیس میں گرفتارعرفان پوری کو بھی پاکستان لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر کئی اہم شخصیات گرفتار ہوسکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش اہم انکشاف کیے ہیں، سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے والے گروہ کا بھی بھانڈا پھوڑ دیا ہے، کچھ اہم سیاسی شخصیات کے نام بھی بتا دیئے ہیں۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم سے پلاٹس کی غیر قانونی الاٹمنٹ، فراڈ پارٹنر شپ کے حوالے سے سوالات کئے گئے، منی لانڈرنگ اور غیر ملکی اکانٹس سے متعلق بھی پوچھ گچھ کی گئی، سابق وفاقی وزیر سے ایل پی جی ٹائیکون اقبال احمد خان کے ساتھ پارٹنر شپ کی بھی تحقیقات ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین اہم سیاسی شخصیت کی ذاتی و نجی زندگی سے متعلق زیادہ جانتے ہیں، وہ بدعنوانی سے متعلق سب سے زیادہ معلومات رکھتے ہیں، بعض معاملات میں ڈاکٹر عاصم نے مبینہ طور پر اہم شخصیات کی پارٹنر شپ کرائی ہے۔ اسی حوالے سے تحقیقات کی روشنی میں سوئی سدرن گیس کمپنی کے سابق ایم ڈی ذوہیر صدیقی کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کی شب سوئی سدرن کمپنی کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر شعیب وارثی کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔