پاکستان کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہے، فروری 2016میں نالج پارک کی بنیاد رکھیں گے‘پاکستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، دنیا کے اہم ترین سائنسی اور تحقیقی اداروں ودیگر شعبوں میں پاکستانی اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں

وزیر تعلیم پنجاب ‘رانا مشہود احمد خان کا تقریب سے خطاب

جمعہ 28 اگست 2015 21:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہے، تحقیق کے میدان میں ترقی کے لئے فروری 2016 میں پاکستان کے پہلے نالج پارک کا سنگِ بنیاد رکھیں گے۔ وہ جمعہ کو پنجاب یونیورسٹی کے الرازی ہال میں بی اے /بی ایس سی کے سالانہ امتحانات 2015 میں پوزیشن حاصل کرنے والے امیدواروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر، سینئر فیکلٹی ممبران، پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات عائشہ خان، حفصہ ، فصاحت فاطمہ، رملہ طیب ، اُمِ کلثوم اور طالبعلم اظہر علی، والدین اور اساتذہ موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ نالج پارک کے قیام کا مقصد اکیڈیما اور انڈسٹری کو اکٹھا کرنا ہے اور صنعتوں کو یونیورسٹیوں میں ہونے والی تحقیق کا فائدہ پہنچائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں دنیا کے اہم ترین سائنسی اور تحقیقی اداروں اور دیگر شعبوں میں پاکستانی اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان ترقی کرے گا تو عالم اسلام مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی اسی لئے مدد کر رہا ہے تاکہ پاکستان میں حالات خراب رکھے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ پاکستان دنیائے اسلام کی واحد ایٹمی طاقت ہے اور ہمارے پاس ایک مضبوط فوج ہے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ پاکستانی عوام کی اکثریت تعلیم یافتہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیابھر میں تعلیم پر اوسطََ 5 فیصد خرچ کیا جا رہا ہے جبکہ پاکستان میں دو فیصد سے بھی کم تعلیم پر خرچ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کا جی ڈی پی 17 ٹریلین ڈالر ہے اور وہ تعلیم پر 850 تا ایک ہزار ارب ڈالر جبکہ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر پر 340 تا 510 ارب ڈالر خرچ کرتا ہے۔ جبکہ پاکستان کا جی ڈی پی تقریباِِ 250 ارب ڈالر کے لگ بھگ ہے اور ہم تقریباََ 0.2 فیصد تحقیق پر خرچ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا پر صرف چند افراد کی حکومت ہے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے صاحب علم ہونا پڑے گا۔

اس موقع بریفنگ دیتے ہوئے کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ 121,658 امیدواروں میں سے صرف 20 کا نتیجہ تاخیر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں صرف ایک مضمون میں فیل ہونے والے امیدوار کو ضمنی امتحانات میں بیٹھنے کی اجازت تھی اب 2 مضامین میں ناکامی حاصل کرنے والے امیدوار بھی ضمنی امتحانات دے سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ برس سے بی اے بی ایس سی کے امتحانات کا نظام تبدیل ہو گا اور بی اے بی ایس پارٹ 1 کا امتحان لیا جائے گا اور پارٹ ٹو کا امتحان 2017 میں لیا جائے گا جس سے امیدواروں کے کامیابی کے تناسب میں بہتری آئے گی۔

بعد ازاں بی اے اور بی ایس سی میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والی طالبات اور طالبعلم میں بالترتیب ایک لاکھ، 75 ہزار اور پچاس ہزار روپے کے چیک ، شیلڈز اور اسناد تقسیم کی گئیں۔

متعلقہ عنوان :