پرنسپل ایچی سن کالج آغا غضنفر کی بحالی کے حکم پر نظر ثانی کیلئے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت 30 ستمبر تک ملتوی

آئندہ سماعت تک آغا غضنفر بطورپرنسپل ایچی سن کالج حاصل کردہ مراعات گھر ، گاڑی وغیرہ استعمال کرسکیں گے مگر کالج کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے

جمعہ 28 اگست 2015 20:55

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے پرنسپل ایچی سن کالج آغا غضنفر کی بحالی کے حکم پر نظر ثانی کیلئے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کر تے ہوئے حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت تک آغا غضنفر بطورپرنسپل ایچی سن کالج حاصل کردہ مراعات گھر ، گاڑی وغیرہ استعمال کرسکیں گے مگر کالج کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے ۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے بورڈ آف گورنرز کی درخواست پر بند کمرے میں سماعت کی۔ بورڈ آف گورنرز کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ آغا غضنفر نے دادرسی کے متبادل فورم سے رجوع کرنے کی بجائے براہ راست عدالت سے رجوع کیا۔ بورڈ آف گورنرز قانونی طور پر مجاز اتھارٹی ہے جس نے ان کے کنٹریکٹ کی توثیق کرنا تھی ۔

(جاری ہے)

آغا غضنفر کے وکیل کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود انہیں اپنے دفتر اور گھر میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جو کہ توہین عدالت کے مترادف ہے ۔

اس سے قبل عدالت نے معاملے کو حساس نوعیت کا قرار دیتے ہوئے سماعت بند کمرے میں منتقل کردی۔ ۔بند کمرے میں سماعت ہونے کے بعد عدالت نے فریقین کو مصالحت کا موقع دیا۔ دوبارہ سماعت کے بعد بورڈ آف گورنر ز کے وکیل اشرف خان اور اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عدالت نے مزید سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے آغا غضنفر کو بطور پرنسپل ایچی سن کالج حاصل مراعات گھر ، گاڑی وغیرہ استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے تاہم وہ کالج کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کرینگے جبکہ ان کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ گورنر پنجاب کی بیرون ملک سے واپسی پر کیا جائے گا۔ جس پر فاضل عدالت نے کیس پر مزید سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :