سپریم کورٹ نے نفرت انگیز مواد کی تقسیم میں سزا یافتہ مجرم کی سزا کیخلاف اپیل ،رہائی کی درخواست خارج کر دی

جمعہ 28 اگست 2015 20:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے نفرت انگیز مواد کی تقسیم میں سزا یافتہ مجرم کی سزا کیخلاف اپیل اور رہائی کی درخواست خارج کر دی ۔گزشتہ روز جسٹس اعجازاحمد چوہدری کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے سپریم کورٹ رجسٹری برانچ لاہور میں کیس کی سماعت کی ۔ مجرم خلیل احمد کی درخواست ضمانت پر وکیل نے موقف اختیار کہ تھانہ نیو انارکلی میں جنوری 2015میں خلیل کیخلاف اشتعال انگیز مواد تقسیم کرنے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا جس میں ٹرائل کورٹ نے خلیل کو پانچ سال قید کی سزاسنائی،پولیس نے کوئی گواہ پیش کیا اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کئے مگر اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے مجرم کو سزا سنائی، مجرم نو ماہ سے جیل میں ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ مجرم کی سزا معطل کرتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا جائے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل اسجد جاوید گھرال نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹرائل کورٹ نے پولیس کی طرف سے پیش کردہ ثبوتوں کی بنیاد پر ہی مجرم کو سزا سنائی تھی، لاہور ہائیکورٹ نے بھی سزا کیخلاف اپیل پر کوئی فیصلہ نہیں دیا ، اس سطح پر مجرم کی سزا معطل کر کے ضمانت پر رہا نہیں کیاجا سکتا۔ جس کے بعد عدالت نے مجرم خلیل احمد کی سزامعطلی اور رہائی کی درخواست خارج کر دی ۔

متعلقہ عنوان :