کراچی،لاوارث حالت میں ملنے والی اسلحہ سے بھری کار کی تفتیش معمہ بن گئی

10ہزار سے زائد کلاشنکوف کی گولیوں کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا

جمعہ 28 اگست 2015 20:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) کراچی کے علاقے ناظم آباد میں لاوارث حالت میں ملنے والی اسلحہ سے بھری کار کی تفتیش معمہ بن گئی۔ 7روز گزر جانے کے باوجود برآمد ہونے والی 10ہزار سے زائد کلاشن کوف کی گولیوں کا مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔کار ایک رینٹ اے کار کے مالک محمد مقیم کے استعمال میں تھی جو غائب ہے۔21اگست کورضویہ سوسائٹی تھانے کی حدود ناظم آباد نمبر ایک کے علاقے میں چاؤلہ مارکیٹ کے قریب سے ملنے والا لاوارث کار سے کلاشنکوف کی 10ہزار 500سے زائد گولیاں برآمد ہوئی تھی۔

دوران تفتیش کار سے منسلک تین افراد سے پوچھ گچھ کی گئی۔ کارنمبر AHD-294 کا موجودہ مالک عاطف ہے جس نے کار رینٹ پر محمد مقیم کو دی ہوئی تھی۔ کار عامر امان اللہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے جو کہ پہلا مالک ہے۔

(جاری ہے)

دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ عامر امان اللہ نے پہلے فیصل اور پھر فیصل نے عاطف نامی شخص کو کار فروخت کر دی تھی۔ عاطف نے 30ہزار روپے ماہانہ کرائے پر اپنی کار محمد مقیم کو دی تھی۔

محمد مقیم ناظم آباد نمبر ایک کے علاقے میں کونٹرا انٹر پرائزز کے نام سے رینٹ اے کار چلاتا تھا۔ محمد مقیم نے تین ماہ کا کرایہ ادا نہیں کیا اور وہ ایک ماہ سے غائب ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ محمد مقیم اور اسکا ملازم راحیل دونوں غائب ہیں۔ دونوں افراد کے گرفت میں آنے کے بعد معلوم ہوگا کہ برآمد ہونے والا اسلحہ کس کا ہے اور انکے کیا مقاصد تھے۔ محمد مقیم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد مقیم کئی ماہ سے غائب ہے اور اس نے اپنا رینٹ اے کار کا کاروبار راحیل کو فروخت کر دیا تھا۔`

متعلقہ عنوان :