وفاقی حکومت کی جانب سے ٹربیونل ججز کے خلاف ہتک آمیز پراپگینڈہ مہم قابل مذمت ہے ، مسلم لیگ (ن) اور الیکشن کمیشن کے مابین غیر اخلاقی اشتراک عمل تاحال جاری ہے جس سے نہ صرف اداروں کی کارکردگی متاثر ہور ہی ہے بلکہ نظام کے خلاف عوام کے جذبات میں شدت بڑھتی جا رہی ہے،تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق کا بیان
جمعہ 28 اگست 2015 18:51
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) تحریک انصاف نے مسلم لیگ نواز کی وفاقی حکومت کی جانب سے ٹربیونل ججز کے خلاف ہتک آمیز پراپگینڈہ مہم کی شدید مذمت کی ہے اور چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے جسٹس کاظم علی ملک اور رانازاہد محمود کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کے فیصلے پر انتہائی تشویش اور تحفظات کا اظہار کیاہے۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نواز اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مابین غیر اخلاقی اشتراک عمل تاحال جاری ہے جس سے نہ صرف اداروں کی کارکردگی متاثر ہور ہی ہے بلکہ نظام کے خلاف عوام کے جذبات میں شدت بڑھتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نواز نے اپنے طرز عمل سے ملک میں میرٹ کا قتل عام کیا ہے اور آئین و قانون کی بالادستی کی بجائے ذاتی منشاء اور مرضی کے فروغ کیلئے متحرک ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریک انصاف کے حق میں انتخابی عذرداریوں کے فیصلے سنانے والے ججز کو فارغ کرنے کا فیصلہ حیران کن ہی نہیں بہت سے شکوک وشبہات کو جنم دینے کا باعث بھی بن رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور مسلم لیگ نوازکے مابین خاموش مفاہمت ہی کے سبب پہلے 2013کے انتخابات میں تاریخی دھاندلی کی گئی اور بعد ازاں اس کی تحقیقات میں بے انتہاء مزاحمت پیش کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ نواز کی جانب سے ٹربیونل ججز کے خلاف انتقامی حملے کوئی نئے نہیں اس سے قبل مسلم لیگ نواز آئین و قانون کی پاسداری کرنے اور مسلم لیگی دبا? کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اپنے فرائض بجا لانے کے جرم میں نادرا کے چیئرمین طارق ملک، اسلام آباد پولیس کے افسران آفتاب چیمہ اور محمد علی نیکوکارا کو بھی انتقام کی بھینٹ چڑھا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگی حکومت اور رہنا?ں کی جانب سے ماڈل ٹا?ن واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ مرتب کرنے والے جسٹس باقر اور پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر رپورٹ مرتب کرنے والے جسٹس منصور علی شاہ کے خلاف انتقامی اقدامات بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں اور انتہائی قابل مذمت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف مسلم لیگ نواز اورالیکشن کمیشن کے مابین غیر اخلاقی اور غیر آئینی گٹھ جوڑ کی شدید مذمت کرتی ہے اور چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کی ساکھ بچانے کیلئے آگے بڑھ کر کردار ادا کریں اور اپنے ادارے کا آئینی تشخص بحال کرنے کیلئے معنی خیز اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک انصاف سمجھتی ہے کہ جب تک الیکشن کمیشن میں موجود چاروں سابق صوبائی اراکین خود کو کمیشن سے الگ نہیں کرتے الیکشن کمیشن کیلئے اپنا حقیقی آئینی کردار نبھانا ممکن نہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے باضمیر ججز کے خلاف حکومت اور الیکشن کمیشن کے انتقامی اقدامات کی شدید مذمت کی اور ایسے اقدامات فوری طور پر ترک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.