واجد شمس الحسن کے قادیانیوں کے حق میں بیان پر ایوان میں متعدد اراکین کی جانب سے جمع کروائی گئی مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیاگیا

جمعہ 28 اگست 2015 18:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات محکمہ ٹرانسپورٹ واطلاعات وثقافت کے بارے میں سوالات کے علاوہ تین ترمیمی بل برائے تعلیم القرآن وسیرت انسٹیٹیوٹ پنجاب2015 کے علاوہ برطانیہ میں سابق سفیر واجد شمس الحسن کے قادیانیوں کے حق میں بیان پر ایوان میں وحید گل ‘ ڈاکٹر فرزانہ نذیر‘ میاں محمد اسلم اقبال ‘ الیاس چنیوٹی کی جانب سے جمع کروائی گئی مذمتی قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیاگیا۔

گزشتہ روز ایک گھنٹہ15 منٹ تاخیر سے شروع ہونیوالے اجلاس کی صدارت قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے کی۔ وقفہ سوالات کے دوران ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری اشرف علی انصاری کے جزوی سوال پر پارلیمانی سیکرٹری برائے ثقافت رانا ارشد نے کہا کہ گوجرانوالہ آڈیٹوریم کی تعمیر میں تاخیر ہوگئی ہے جس کی وہ اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہونا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب آرٹس کونسل کے ملازمین کو پنشن کی سہولت دینے کے بارے میں سوال پر رانا ارشد نے کہا کہ آرٹس کونسل کے ملازمین کو پہلے پنشن کی سہولت نہیں تھی اب بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائیگا۔ فائزہ احمد ملک سمیت دیگر ممبران کے سوالات کے جوابات موصول نہ ہونے پر قائمقام سپیکر سردار شیر علی گورچانی نے پارلیمانی سیکرٹری برائے ثقافت رانا ارشد کو ہدایت کی کہ تین تین ماہ سے پوچھے گئے سوالوں کے جوابات ابھی تک موصول نہیں ہوئے۔

رولز کے مطابق8دن کے اندر جواب دینا ہوتا ہے۔ سپیکر نے نراراضگی کے ساتھ کہا کہ15 دن کے اندر جواب نہ دینے کی وجوہات بتائی جائیں۔ انہوں نے غصے سے کہا کہ آخر بیوروکریسی نے ایوان کو کیوں مذاق بنا رکھا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ تاخیر آنیوالوں کے بارے کارروائی کرکے بتائیں کہ کیا کیا گیاہے۔ میاں طاہر کے ضمنی سوال میں کہا کہ فیصل آباد کے آفس میں29افسران اور عملہ تعینات ہے جبکہ سوائے دو اہلکاروں کے اور کوئی موجود نہیں ہوتا جس پر سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری کو چیک کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ میاں طاہر کو ساتھ لے جاکر وہاں دیکھیں اور غیر حاضر عملہ کیخلاف کارروائی کریں۔

ڈاکٹر نوشین حامد کے والوں کے جواب موصول نہ ہونے پر سپیکر نے پارلیمانی سیکرٹری برائے ثقافت کو کہا کہ ذرا کھڑے ہوجائیں اور انہوں نے انکو کہا کہ آخری مرتبہ وارننگ دیتا ہوں اگر جواب نہ ملے تو اس کے ذمہ دار سیکرٹری اور متعلقہ وزیر ہونگے۔ ایوان میں وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے تین بل تعلیم القرآن وسیت انسٹیٹیوٹ آف پنجاب 2015‘ مسودہ قانون ‘ترمیم‘ تعلیم والقرآن‘ سیرت انسٹیٹیوٹ پنجاب پیش کیے۔

جنکو ایوان نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ گزشتہ روز برطانیہ میں سابق سفیر واجد شمس الحسن کے قادیانیوں کے حق میں بیان پر ارکان اسمبلی الیاس جنیوٹی‘ وحید گل‘ ڈاکٹر فرزانہ نذیر ‘نگہت شیخ‘ میاں اسلم اقبال کی جانب سے جمع کروائی گئی قرارداد زیر غور آئی اس قرارداد کے مطابق یہ معزز ایوان حکومت سے پرزور سفارش کرتا ہے کہ سابق ہائی کمشنرواجد شمس الحسن کا خبریں اخبار کو دیا گیا بیان س میں اس نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے مذہبی ودینی جماعتوں کے دباؤپر مرزائیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا جو فیصلہ کیا وہ غلط تھا۔

مذکور کا یہ بیان نہ صرف پاکستان بلکہ بین الاقوامی مذہبی ودینی جماعتوں اور امت مسلمہ میں شدید اشتعال اور دل آزاری کا سبب بنا ہے اور قومی اسمبلی کے متفقہ فیصلے کی توہین کی گئی ہے۔ یہ معزز ایوان مذکور کے درج بالا بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ آئین پاکستان اور قانون کے مطابق اس کیخلاف کاررائی کی جائے ۔ اس کیساتھ ہی سپیکر نے اجلاس پیر31اگست دوپیر2بجے تک ملتوی کردیا۔

متعلقہ عنوان :