قومی سلامتی مشیروں کی بات چیت کی منسوخی پاکستان نے معاملہ اقوام متحدہ کے نوٹس میں لایا ۔ کشمیری عوام کی مشاورت نہ کرنے کی بھارتی تجویز اسلام آباد کیلئے ناقابل قبول ہے ، ملیحہ لودھی کی ہم منصب جان ایلیان سے گفتگو

جمعہ 28 اگست 2015 15:06

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) پاکستان نے بھارت کے ساتھ قومی مشیروں کی بات چیت آخری لمحے پر منسوخ ہونے کا معاملہ اقوام متحدہ کی نوٹس میں لاتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام تنازعہ کشمیر کا ناقابل تنسیخ حصہ ہیں اور ان کے ساتھ مشاورت نہ کرنے کی بھارتی تجویز اسلام آباد کیلئے ناقابل قبول ہے ۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل جان ایلیاسن کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے قومی سلامتی مشریوں کی میٹنگ کے لئے پیشگی شرائط عائد کیں جس کے نتیجے میں بات چیت منسوخ کردی گئی ملیحہ لودھی نے انہیں بتایا کہ بھارت نے تمام تصفیہ طلب معاملات پر بات چیت کرنے سے متعلق روس کے شہر اوفا میں پاک بھارت وزرائے اعظم کے مابین ہونے والے سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز اور ان کے بھارتی ہم منصب جیت وول کے ساتھ ملاقات کرنے کے لئے اسی وجہ سے نئی دہلی نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے کشمیری علیحدگی پسندوں کو صلاح مشورے کے لئے دعوت نہ دینے کی بھارتی تجویز اس کے لئے ناقابل قبول ہے پاکستان کی خاتون نمائندہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام تنازعہ کشمیر کا ایک اٹوٹ حصہ ہیں اور مسئلے کا پرامن حل تلاش کرنے کیلئے ان کے ساتھ مشاورت کرنا انتہائی ضروری ہے انہوں نے کہا کہ بات چیت اس وجہ سے منسوخ کی گئی کہ اسلام آباد کی طرف سے تجویز کردہ ایجنڈا پر اختلاف تھا اور سرتاج عزیز نے کشمیری لیڈران کے ساتھ ملنے کا پروگرام بنایا تھا ۔