لاہور ہائیکورٹ نے حبس بے جا کی درخواست نمٹاتے ہوئے پانچ بچے دادا کے حوالے کر دئیے،بچوں کی ماں کمرہ عدالت کے باہر شدت غم سے نڈھال ہو کر بے ہوش ہو گئی،ماں ہوش میں آنے پر بچوں کو پکارتی رہی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 28 اگست 2015 14:17

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار احمد نعیم نے کیس کی سماعت کی۔رضوانہ نامی خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اسکا خاوند گذشتہ ایک سال سے بیرون ملک مقیم ہے اور خاوند نے اس پر بد چلنی کا الزام لگا کر اسے گھر سے نکال دیا ہے۔ خاتون نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکے پانچ بچوں کو سسرال سے بازیاب کرا کے اسکے حوالے کیا جائے۔

(جاری ہے)

عدالت میں موجود خاتون کے بچوں احمد علی،مزمل علی،داود،آمنہ اور مریم نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ اپنی والدہ کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔تاہم عدالت نے بچوں کو کمرہ عدالت میں موجود انکے دادا کے حوالے کر دیا۔عدالتی فیصلہ سنتے ہی کمرہ عدالت میں موجود بچوں نے چیخنا چلانا شروع کر دیا اور اپنی ماں کے ساتھ جانے کے لئے بھاگے تاہم پولیس نے بچوں کو پکڑ کر انکے دادا کے ساتھ جانے پر مجبور کیا۔ بچوں کی ماں انکی جدائی برداشت نہ کر سکی اور شدت غم سے نڈھال ہو کر بے ہوش ہو گئی،ہوش میں آنے پر بچوں کی ماں اپنے بچوں کو پکارتی رہی

متعلقہ عنوان :