پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی دیکھنا چاہتے ہیں، تناوٴختم ہونا چاہیے، دونوں ملکوں کو تعاون اور مل بیٹھ کر مذاکرات کرنے کی سخت ضرورت ہے،طویل عرصے سے موجود مسائل کے معنی خیز حل کے لیے دونوں ممالک کو مذاکرات، باہمی تعاون اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان سمیت تمام جوہری ممالک سے ایٹمی ہتھیاروں کا پھیلاو روکنے کی اپیل کرتے ہیں

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کی پریس بریفنگ

جمعہ 28 اگست 2015 11:14

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28 اگست۔2015ء ) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان تناوٴختم ہونا چاہیے، دونوں ملکوں کو تعاون اور مل بیٹھ کر مذاکرات کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ واشنگٹن میں معمول کی پریس بریفنگ میں محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تناوٴکم ہوجائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ کیری نے بارہا کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ دونوں قوموں کو تنازعات کے حل کے لیے تعمیری مذاکرات جاری رکھنے چاہیے۔ طویل عرصے سے موجود مسائل کے معنی خیز حل کے لیے دونوں ممالک کو مذاکرات، باہمی تعاون اور مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے سے متعلق امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ کے سوال پر ترجمان جان کربی نے کہا کہ اس رپورٹ کا بہ خوبی جائزہ لیا جارہا ہے۔

ہم پاکستان سمیت تمام جوہری ممالک سے ایٹمی ہتھیاروں کا پھیلاو روکنے کی اپیل کرتے ہیں۔ ایک بھارتی صحافی کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کے سوال پر جان کربی نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایسا کوئی بیان نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا ایٹمی ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں قیاس آرائیوں سے کشیدگی کم نہیں ہوگی ، دونوں ملکوں کے دیرینہ مسائل کا واحد راستہ مذاکرات ہے۔